کابل ایئرپورٹ پر افراتفری: پانچ ہلاکتیں، پی آئی اے کا فضائی آپریشن بھی معطل

کابل ایئر پورٹ پر افراتفری کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ سکیورٹی کی صورتحال کی وجہ سے پی آئی اے سمیت متعدد ایئر لائنز کا فضائی آپریشن متاثر ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو کابل ایئرپورٹ پر اس وقت فائرنگ ہوئی جب ہزاروں شہری افغانستان سے باہر جانے والی فلائٹس پکڑنے کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
اس افراتفری کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایک عینی شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’مجھے یہاں بہت ڈر لگ رہا ہے، وہ ہوا میں بہت زیادہ فائرنگ کر رہے ہیں۔‘
اے ایف پی کے مطابق پیر کو کابل ایئر پورٹ پر ہوائی فائرنگ ہوئی جس کے بعد ایئر پورٹ پر بھگڈر مچ گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر افراتفری سی مچی ہوئی ہے ۔ جو افراد جہازوں کی سیڑھیاں
چڑھنے میں کامیاب ہوئے، وہ دوسرے لوگوں کو اوپر چڑھنے میں مدد کر رہے ہیں۔

ایئر پورٹ پر متعدد خوفزدہ خاندان اپنے سامان کے ساتھ افغانستان سے نکلنے کے لیے جمع ہیں اور وہاں موجود بچے گھبرائے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب کابل میں امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں کو ایئر پورٹ کی طرف سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
احمد نامی ایک 25 سالہ نوجوان نے بتایا کہ ’ہمیں اب شہر میں رہنے سے خوف آتا ہے، ہم کابل سے نکل جانا چاہتے ہیں۔‘

پی آئی اے سمیت متعدد ایئر لائنز کا فضائی آپریشن متاثر
ادھر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے کابل ایئر پورٹ پر سیکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث کابل آپریشن معطل کر دیا ہے۔
پیر کو ترجمان پی آئی اے نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ مسافروں، عملے اور اثاثوں کی حفاظت کے لیے پروازیں غیر معینہ مدت تک ملتوی کی گئی ہیں۔ پی آئی اے نے یہ فیصلہ وزارت خارجہ اور افغان سول ایوی ایشن سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق تمام اہم ایئرلائنز نے کابل کے صدارتی محل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان کی فضائی حدود سے گریز کا فیصلہ کیا ہے اور اپنی فلائٹس کے روٹ تبدیل کر لیے ہیں۔

یونائیٹڈ ایئر لائنز، برٹش ائیرویز اور ورجن اٹلانٹک نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر رہے۔
یونائیٹڈ ایئر لائنز کے ایک ترجمان کے مطابق جہازوں کے روٹس میں اس تبدیلی سے امریکہ سے انڈیا جانے والی متعدد فلائٹس متاثر ہوں گی۔

افغانستان کی صورتحال، ’قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج‘
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’افغانستان سے متعلق پاکستان کی پوزیشن واضح ہے، افغانستان میں خانہ جنگی نہیں دیکھنا چاہتے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں افغانستان کے لوگ زندہ رہیں اور ترقی کریں، ہماری کوشش ہے کہ افغانستان کے لوگوں کے خوف اور تشویش میں ٹھہراؤ آئے۔‘
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’افغان وفد سے اچھی نشست رہی، وزیراعظم نے آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان سے لوگوں کے انخلا میں مدد کر رہے ہیں، سے محفوظ انخلا میں پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں