مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے فورسز کی جانب سے کشمیر کے طول و عرض میں کشمیری نوجوانوں کو چن چن کر مارنے اور انہیں طاقت اور قوت کے بل پر پشت بہ دیوار کرنے کے مذموم عمل بھیانک روپ قرار دیا ہے۔قائدین نے گنو پورہ شوپیاں، سوپور اور کپوارہ میں عسکری معرکوں کے دوران جاں بحق عسکریت پسندوں بلال احمد، ظہور احمد ، ریاض احمد ڈار، خورشید احمد ملک ، ارشد احمد ، وقار احمد شیخ، اعجاز احمد ، عمر نذیر ملک اور ایک نہتے شہری بلال احمد خان کوخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک بلند نصب العین کے حصول کیلئے دی جارہی قربانیاں ہر گزرتے دن کے ساتھ یہاں کے حریت پسند عوا م کے حوصلوں اور جذبوں میںتوانائی اور حرارت پیدا کررہے ہیں ۔قائدین نے کشمیری عوام سے کپوارہ ، سوپوراور شوپیاں کے خونین واقعات میں جاں بحق ہوئے نوجوانوں کے حق میں اتوار5 اگست کو نماز ظہر کے بعد غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے 5 اور6 اگست کے احتجاجی ہڑتال اور پروگرام کو کامیاب بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ہڑتال کا مقصد جہاں35A کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر اپنے بھر پور ردعمل کا اظہار کرنا ہے وہیں کشمیر میں تواتر کے ساتھ پیش آرہے خونین واقعات ،ظلم و زیادتیوں، مار دھاڑ، قتل و غارت گری کے واقعات کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنا ہے تاکہ عالمی رائے عامہ کی توجہ یہاں کے عوام کیخلاف ہو رہی زیادتیوں کی جانب مبذول کی جاسکے اور بین الاقوامی برادری کو کشمیر کی صحیح صورتحال سے آگاہ کیا جاسکے ۔قائدین نے ان واقعات میں فوج اور فورسز کی بلا جواز فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد کو زخمی کئے جانے اور پر امن مظاہرین کیخلاف طاقت اور تشدد کے بے تحاشا استعمال کی شدید مذمت کی ہے