Site icon روزنامہ کشمیر لنک

عمران خان کی کامیابی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مثبت بیانات سے اس بات کی امید جاگی ہے،علی محمد ساگر

پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رشتوں میں خوشگوار تبدیلی آنے کی امیدکااظہارکرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اوربھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بیانات کو حوصلہ افزا اور وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کامیابی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مثبت بیانات سے اس بات کی امید جاگی ہے کہ دونوں ممالک ایک بار پھر قریب تر آئیں گے اور تعطل کا شکار مذاکراتی عمل کو خلوص نیت کے ساتھ آگے لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار دونوں ممالک کے درمیان ہوئے مذاکرات میں کافی پیش رفت ہوئی لیکن امن کے دشمن اس پر بریک لگانے میں بار بار کامیاب ہوئے۔ ساگر پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس میں پارٹی لیڈران اور عہدیداران سے خطاب کررہے تھے۔ ساگر نے کہا کہ ہندو پاک کی دوستی میں ہی مسئلہ کشمیر کا حل اور کشمیریوں کی خوشحالی کا راز مضمر ہے۔ انہوں نے دونوں پڑوسیوں رہنمائوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے تمام اختلافات، رنجشیں اور دوریاں ختم کرنے کی پہل میں سرعت لائیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتوں کو سب سے پہلے سرحدوں پر جاری جنگ بندی کی خلاف ورزیاں روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے چاہئیں، کیونکہ گولہ باری اورگھن گرج سے سرحدوں پر مقیم آر پار ابادی زبردست مشکلات اور مسائل سے دوچار ہیں۔ دونوں ممالک کو ایسے ہی اقدامات اْٹھانے چاہئیں جس سے خوشگوار ماحول قائم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ آر پار تجارت کو مزید فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تمام راستوں کو کھولا جائے جہاں جہاں سے 1947سے قبل تجارت اور لوگوں کی آواجاہی ہوا کرتی تھی

Exit mobile version