اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت شروع ہوئی تو سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل اعتزاز احسن نے التوا کی درخواست دائر کی جسے چیف جسٹس نے یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ آج کافی وکلا موجود ہیں اس لیے کیس ملتوی نہیں کرسکتے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آج جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے کیس مقرر ہے، آصف زرداری اور فریال تالپور حفاظتی ضمانت پر ہیں جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ کس عدالت نے دونوں کو حفاظتی ضمانت دی۔دوران سماعت وکیل اومنی گروپ نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے متعلق تحریری جواب تیار کیا تھا، پی آئی اے کی پرواز سے اسلام آباد آیا لیکن سامان لاہور پہنچا دیا گیا۔سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حسین لوائی کی کیا صورتحال ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ایف آئی اے کی حراست میں ہیں اور انہیں جوڈیشنل ریمانڈ پر رکھا گیا ہے۔