اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے شہبازشریف کی گرفتاری پر بحث کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے اسپیکر کو ریکوزیشن جمع کرادی۔نیب نے گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا۔مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق، سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، مرتضیٰ جاوید عباسی، رانا تنویر حسین اور جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچے اور انہیں اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرائی۔مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ریکوزیشن میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری پر ایوان میں بحث کامطالبہ کیا گیا ہے۔اسپیکر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ شہبازشریف کو بلاوجہ گرفتار کیا گیا، ان کی گرفتاری انتقامی کارروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے مطالبہ کیا ہےکہ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے 14 روز کا انتظار نہ کیا جائے اور فوری اجلاس بلایا جائے جب کہ قائد ایوان کو بھی اجلاس میں موجود ہونا چاہیے۔اس موقع پر سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ لیڈر آف اپوزیشن کو بلایا صاف پانی کیس میں اور گرفتار آشیانہ کیس میں کیا گیا، مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت کے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری سے استحقاق مجروح ہوا، حکومتی ارکان کے بیانات سے واضح ہے کہ بدترین انتقامی کارروائی کی جارہی ہے، جب بھی الیکشن یا ضمنی الیکشن آتا ہے مسلم لیگ (ن) کی قیادت گرفتار ہوتی ہے، الیکشن پر اثرانداز ہونےکی کوشش کی جارہی ہے۔