واشنگٹن: امریکا کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات پروان چڑھانے کے حوالے سے پیغام دیا ہے کہ امید ہے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ ہم ماضی کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ سکیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جان بولٹن نے حال ہی میں امریکا کا دورہ کرنے والے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے حوالے سے بتایا۔واضح رہے کہ حال ہی میں شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا کا 14 روزہ دورہ کیا ہے، اس دوران انہوں نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو اور امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن سمیت دیگر امریکی حکام اور عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے حوالے سے جان بولٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ گفتگو کے دوران پاکستان کی امداد کے معاملے پر بھی بات ہوئی جبکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا کردار بھی زیرِ غور آیا۔امریکی مشیر قومی سلامتی نے اس امید کا اظہار کیا کہ کوشش کی جائے گی کہ ‘ماضی کو چھوڑ کر ہم آگے بڑھ سکیں’۔جان بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات میں پاکستانی قید میں موجود ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔واضح رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو مئی 2011 میں ایبٹ آباد میں عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی امریکا کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ان پر مبینہ طور پر ایک جعلی ویکسی نیشن مہم کے ذریعے اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں امریکا کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔