اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی نے اپنی دوسری پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نے عدالت میں انکشاف کیا کہ جعلی اکاؤنٹس سے شروع ہونے والا سلسلہ انتہائی پیچیدہ منی لانڈرنگ کی شکل اختیار کر چکا جب کہ سندھ حکومت تحقیقات میں تعاون نہیں کررہی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں مبینہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی دوسری پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کی۔دوران سماعت جے آئی ٹی کے سربراہ نے عدالت میں انکشاف کیا کہ جعلی اکاؤنٹس سے شروع معاملہ انتہائی پیچیدہ منی لانڈرنگ کی شکل اختیار کر چکا ہے، معاملہ ایک کھرب روپے سے زائد کے حجم تک پہنچ چکا، پیچیدہ طریقوں سے عام افراد اور مرحومین کے اکاؤنٹس میں رقوم منتقل کی گئیں، فالودہ فروش، رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے بھیجےگئے۔