مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا سمیع الحق نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں واقع اپنے گھر میں موجود تھے اور کچھ دیر بعد ہی راولپنڈی سے اکوڑہ خٹک روانہ ہو نے والے تھے، مولانا پر حملہ گھر کے اندر ہی کیا گیا، حملہ آوروں نے چاقوؤں سے کئی وار کئے اور اسپتال انتطامیہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ مولانا کے سر اور چھاتی پر چاقوؤں سے گہرے وار کئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ والد صاحب کو افغان حکومت اور مختلف طاقتوں کی جانب سے خطرہ تھا، کیوں کہ وہ افغانستان کو امریکا کے تسلط سے آزاد کرانا چاہتے تھے، جب کہ ہمیں ملکی خفیہ اداروں نے بھی کئی بار بتایا تھا کہ مولانا سمیع الحق بین الاقوامی خفیہ اداروں کے ہدف پر ہیں۔