سری نگر(کشمیر لنک نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کے معاملے کو انسانیت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔اسلام آباد میں کشمیر کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ ہمیں کشمیر اس لیے نہیں چاہیے کہ وہ بہت خوبصورت ہے یا وہ ایک جنت نظیر وادی ہے بلکہ ہم کشمیر کے معاملے کو علاقے کی نظر سے نہیں بلکہ انسانیت کی نظر سے دیکھتے ہیں اور وہاں کے بسنے والے ہمارے جسم کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بسنے والوں کو جب تکلیف ہوتی ہے تو ہمیں تکلیف پہنچتی ہے، ہم اس معاملے پر 3 جنگیں لڑ چکیں ہیں اور پاکستان میں جو بھارتی اسپانسر دہشت گردی ہے وہ اس لیے ہے کیونکہ بھارت، مقبوضہ کشمیر میں اپنا تسلط رکھنا چاہتا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کشمیر میں پاکستان کی حمایت بہت زیادہ ہے اور یہاں جو بھی حکومت پاکستان کے خلاف بات کرتی ہے اس کا خود کے حمایتی ساتھ نہیں دیتے اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ صرف پاکستان کی وجہ سے چل رہا ہے وہ بیوقوف ہیں، یہ لوگوں کے جذبات کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے اندر کی جدو جہد اور لاکھوں لوگوں کا باہر نکلنا اس لیے ہیں کہ وہ دکھی ہیں، بھارتی وزیر اعظم نے کشمیر کے لیے اربوں ڈالر کے پیکج کا کہا لیکن کشمیر کی آزادی پیسوں سے نہیں خریدی جاسکتی یہ انسان کے اندر کا ایک جذبہ ہے۔فواد چوہدی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا نظریہ دل کا رشتہ ہے اور اسے فوجیں فتح نہیں کرسکتیں، جتنی جلدی بھارت یہ سمجھ لے کہ جذبات کا رشتہ فوجیں فتح نہیں کرتیں بلکہ اسے جذبات اور نظریہ فتح کرتی ہیں اتنا اچھا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت جب بھی آزادی کی جدوجہد اور نظریے کو فوج کی طاقت، گولیوں سے دبانے کی کوشش کرے گا تو ان سے حل نہیں ہو پائے گا۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور پاک فوج کی یہ خواہش ہے کہ بھارت کے ساتھ 70 سال سے چلنے والا بیانیہ تبدیل ہو اور ہم چاہتے ہیں دونوں ممالک میں امن کے راستے کھلیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے رویے سے سارک متاثر ہورہا، لہذا دونوں ممالک کے درمیان امن ہوگا تو معیشت کو فائدہ ہوگا اور غربت کم ہوگی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جتنی جلدی بھارت اور وہاں کا بیانیہ دینے والے یہ سمجھ لیں کہ کشمیر کے مسئلے پر حقیقت پسندانہ رویہ اپنا کر اسے حل کرنا ہوگا اتنی جلدی دونوں ممالک کے تعلقات آگے بڑھ سکیں گے۔