Site icon روزنامہ کشمیر لنک

ناروے کے سابق وزیر اعظم نے بتایا عالمی برادری کشمیر پر زیادہ دیر تک خاموش نہیں رہ سکتی۔ میرواعظ

سری نگر(کشمیر لنک نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کشمیرکی غیر یقینی صورتحال کو حد درجہ سنگین اور مخدوش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف ہمارے نوجوان نسل کو ظلم اور جبر کو بنیاد بنا کر تہہ تیغ کیا جارہا ہے اور دوسری طرف اسی قوم سے وابستہ افراد جنہوں نے ہمیشہ دلی کے اعانت کارکا رول ادا کیا ہے محض اقتدار کے حصول کی خاطر نہ صرف اس قوم پر ظلم ہوتا دیکھ رہے ہیں بلکہ اپنے مفادات کی خاطر ظالم کا ساتھ بھی دے رہے ہیں۔ میرواعظ نے کہاکہ ان لوگوں کا ضمیر مردہ ہوچکا ہے اور محض اپنے مفادات اور اقتدار کیلئے وہ کسی بھی حد تک جانے سے گریزاں نہیں۔مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ 1931 سے اس قوم کو طاقت اور تشدد کے بل پر دبانے کا جو عمل شروع ہوا ہے وہ آج تک جاری ہے اور طاقت کے بل پر کشمیری عوام کو زیر کرنے اور ان کے جملہ حقوق کو سلب کرنے کی پالیسی پر حکمران گامزن ہیں۔میرواعظ نے کہا کہ ہماری تحریک آزادی میں ہمارے نوجوان نسل اپنے روشن مستقبل کو قربان کررہی ہے۔ ہمارے نوجوانوں کا گھات لگا کر ایک شکاری کی طرح شکار کیا جارہا ہے اور ظلم و جبر کے ہتھیار سے اس قوم کی قوت مزاحمت کو توڑنے کا ہر عمل جاری ہے۔میرواعظ نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور دائمی حل میں عالمی برادری کے بڑھتے ہوئے رحجان کو خوش آئند تبدیلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں ناروے کے سابق وزیراعظم یہاں کشمیر کے دورے پر آئے تھے اور انہوں نے پاکستانی زیر انتظام کشمیر، پاکستان اور بھارت کا بھی دورہ کیا اور واپسی پر انہوں نے جن خیالات کا اظہار کیا اس سے یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ عالمی برادری اس مسئلہ کے حل کو اس پورے خطے کے امن کیلئے ناگزیر سمجھ رہی ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ ناروے کے وزیراعظم نے پورے خطے کے دورے کے بعد اپنے بیان میں جن چار نکات کو ابھارا ان میں موصوف نے کہا کہ ایک تو اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا رول ادا کرنا چاہئے۔ دوسرے بھارت اور پاکستان کو جموں وکشمیر کے عوام کو اعتماد میں لے کر مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں سودمند کوششیں کرنی چاہئیں۔ تیسرے یہ کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور چوتھی بات یہ کہ عالمی برادری اس مسئلہ پر زیادہ دیر تک خاموش نہیں رہ سکتی اور جو حالات برصغیر میں ہے وہ عالمی برادری کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں اور بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کے ضمن میں ایک مذاکراتی عمل کا آغاز کرنا چاہئے۔ میرواعظ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بھی اس ضمن میں یہ بیان آیا ہے کہ دونوں ممالک کو کشمیر سمیت جملہ مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہئے۔ میرواعظ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے کرتارپور کوریڈور کھولنے کے افتتاح کے موقعہ پر دیئے گئے اس بیان کا بھی خیر مقدم کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مخاصمت کی اصل وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور دونوں ممالک کو ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر اس مسئلہ کے دائمی حل کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔میرواعظ نے اس توقع کا اظہار کیا کہ حکومت ہندوستان پاکستانی وزیراعظم کی پہل کا  مثبت جواب دے گی اور دونوں ملکوں کی قیادت ،سیاسی دور اندیشی اور معاملہ فہمی کا مظاہرہ کرکے کشمیری عوام کو اعتماد میں لے کر اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے مثبت اور سودمند کوششیں بروئے کار لائیگی۔

Exit mobile version