سری نگر(کشمیر لنک)مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ضلع پلوامہ کے علاقے آری پل ترال میں بھارتی فورسز کی طرف سے ایک رہاشی مکان کو تباہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ شدید برف باری میں لوگوں کو گھروں سے باہر نکال کر عذاب وعتاب کا نشانہ بنانا انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔محمد اشرف صحرائی نے نودل ترال میں ایک عام شہری کے جنازے میں شریک لوگوں پر آنسوگیس کے گولے داغنے کی کارروائی کو بھارتی فورسز کی بوکھلاہٹ قراردیاہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز املاک کو تباہ کر کے کشمیریوں کواقتصادی طور پرکمزور کرنے کی کو شش کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معصوم شہریوںکو گولیاں مار کرشہیدکرنا اوررہائشی مکانوںپر گن پاڈر چھڑک کر نذر آتش کرنایا بارودی مواد سے اڑادیناریاستی دہشت گردی کی بدترین مثالیں ہیں۔دریں اثنا محمد اشرف صحرائی نے سوپور قتل عام کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ دن فرزندان سوپور کے لیے کسی قیامت سے کم نہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس دن بھارتی فورسز نے انسانوں کو دکانوں میں بند کرکے شعلوں کی نذرکیا اور انسانوں سمیت پوری مارکیٹ کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ یہ سانحہ جلیانوالہ باغ کے واقعے سے بھی زیادہ المناک ہے جب بھارت کی بارڈرسکیورٹی فورس کے اہلکاروںنے جنرل ڈائیر کے وحشیانہ پن کا ریکارڈ بھی توڑدیا جہاں بزرگوں سے لے کر خواتین اور بچوں کو بھی خون کے دریا میں ڈبودیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران کشمیری عوام کو دھوکا اور فریب سے بھارت کی غلامی پر رضامند نہیں کرپائیں گے۔ حریت رہنمانے کہاکہ بھارتی حکمرانوںاور پالیسی سازوں کو اس بات کا خوب ادراک ہے کہ کشمیری عوام کسی صورت میںبھارت کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے اور وہ صرف فوجی طاقت کی بنیاد پر ر جموںو کشمیر پر قابض ہیں۔ محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ بھارت کواخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پرجموں وکشمیر پر قابض رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ادھر محمد اشرف صحرائی کی ہدایت پرپارٹی رہنمائوں مفتی عبدالاحد اور محمد سعید پر مشتمل ایک وفد سوپور میں مزار شہدا پر گیا اورشہدا کے حق میں فاتحہ خوانی کی