Site icon روزنامہ کشمیر لنک

جنوبی کشمیر میں خود کش کا ربم حملے میں ہلاک بھارتی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر49 ہو گئی

قریب ایک سو میٹر تک گاڑیوں کے پرزے بکھر ے تھے اور لاشوں کے اعضا پڑے تھے۔
جس گاڑی میں خود کش حملہ آورو سوار تھا وہ مکمل طور پر راکھ ہوگئی ہے۔ پولیس کی رپورٹ
مقامی حملہ آو رعادل احمد ڈار نے بارود سے بھری کار بھارتی فوجیوں کی بس سے ٹکرا دی تھی
بھارتی فوج نے ایک وسیع علاقے کا محاصرہ کر کے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر رکھی ہے
عسکریت پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کی پیراملٹری فورسز کا اسلحہ لوٹ کر فرار ہوئے پولیس
سری نگر(کشمیر لنک) جنوبی کشمیر میں خود کش کا ربم حملے میں مارے ناے والے بھارتی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر49 ہو گئی ہے جبکہ45 سے زیادہ زخمی ہیں۔ سی آر پی ایف کے زخمی4 اہلکار جمعہ کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔ ادھر بھارتی فوج نے ایک وسیع علاقے کا محاصرہ کر کے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر رکھی ہے علاقے میں انٹرنٹ موبائل سروس بھی بند ہے ۔ دھماکہ ضلع پلوامہ کے علاقے اوانتی پورہ علاقے میں سرینگر جموں شاہراہ پرجمعرات کو ہوا تھا جب وہاں سے سی آر پی ایف کا کانوائے گزررہا تھا۔ فوجی کانوائے میں2500 فوجی 70گاڑیوں میں سوار تھے جو جموںسے سری نگر جا رہے تھے ۔حملہ آو عادل احمد نے کار بھارتی فوجیوں کی ایک بس سے ٹکرا دی تھی ۔ بتایا گیا ہے کہ اس کے بعد فائرنگ بھی کی گئی تھی۔۔ دھماکے کے بعد ہرطرف دھواں پھیل گیا جبکہ انسانی اعضا سڑک پر بکھر گئے۔ یہ 1990کے بعد وادی میں سب سے بڑا خونین اور تباہ کن فدائین حملہ تھاجس کے دوران مقامی حملہ آونے بھاری مقدار میںبارود سے بھری ایک سکارپیو گاڑی فورسز کی 2 گاڑیوں کیساتھ ٹکرائی ، کانوائے کے حفاظتی سکارڈ کی گاڑی بھی دھماکہ کی زد میں آگئی جس میں سوار تین اہلکار بھی مارے گئے۔جس مقام پر یہ حملہ کیا گیا وہاں قریب ہی جموں و کشمیر پولیس لائنز اونتی پورہ،110بٹالین سی آر پی ایف ہیڈکوارٹر اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا گودام بھی ہے۔جیش محمد نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ گنڈ باغ کاکہ پورہ پلوامہ کے عادل احمد نے کیا،حکام کے مطابق شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے جمعرات کو جموں میں سی آر پی ایف کے مختلف یونٹوں سے وابستہ قریب 2500اہلکار وں کو ساڑھے 3بجے70گاڑیوں کے قافلے میں روانہ کیا گیا۔مذکورہ کانوائے کو سورج غروب ہونے سے قبل ہی سرینگر پہنچنا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ عمومی طور پر کانوائے میں صرف ایک ہزار اہلکار ہی ہوتے ہیں، لیکن شاہراہ چونکہ بند پڑی تھی اس لئے اس تعداد میں ایک ساتھ اہلکاروں کو جانے کی اجازت دی گئی۔جب کانوائے میں شامل گاڑیاں شاہراہ پر سہ پہر 3بجکر20منٹ پر لیتہ پورہ اونتی پورہ میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے گودام کے نزدیک 110بٹالین سی آر پی ایف ہیڈکوارٹر کے بالکل قریب کرالہ موڈ سے جارہی تھیں، تو اچانک دوگاڑیاں خود کش حملے کی زد میں آگئیں اور خوفناک دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک گاڑی کے پرخچے اڑ گئے، لاشیں دور دور تک بکھر گئیں، اور ایک گاڑی میں آگ نمودار ہوئی۔قریب ایک سو میٹر تک گاڑیوں کے پرزے بکھر گئے اور لاشوں کے اعضا پڑے تھے۔جس گاڑی کے پر خچے اڑ گئے اس میں 39اہلکار سوار تھے۔بتایا جاتا ہے کہ اس میں 76بٹالین سی آر پی ایف کے اہلکار سوار تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جس سکارپیو گاڑی میں خود کش حملہ آورو سوار تھا وہ مکمل طور پر راکھ ہوگئی جبکہ فورسز کی گاڑی میں آگ لگ گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ جس شدت کیساتھ دھماکہ کیا گیا اس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ قریب ساڑھے تین کوئنٹل بارود گاڑی میں بھرا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں نے فورسز گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ بھی کی اور اسلحہ لے کر بھی لوٹ کر فرار ہوئے۔حملہ کے بعد ایک سو میٹر سے زیادہ کے احاطے میں شاہراہ کے دونوں طرف چیزیں بکھری ہوئی تھیں ، جن میں فورسز اہلکاروں کی لاشیں بھی تھیں۔

Exit mobile version