Site icon روزنامہ کشمیر لنک

سینکڑوں خواتین آدھی بیوائیں جن کے شوہر گرفتار ی کے بعد کبھی گھر واپس نہیں لوٹے

جن کے شوہر گرفتار ی کے بعد کبھی گھر واپس نہیں لوٹے
سینکڑوں خواتین آدھی بیوائیں کی حیثیت سے زندگی گزاررہی ہیں
لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم اے پی ڈی پی کا سری نگر میں احتجاجی دھرنا

سری نگر  بھارتی فورسز کی حراست میںلاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم (اے پی ڈی پی ) نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے سری نگر میں احتجاجی دھرنا دیا ۔دھرنے میں درجنوں خواتین شامل ہوئیں جنہوں نے ہاتھوں میں لاپتہ ہونے والے اپنے پیاروں کی تصویریں اٹھا رکھیں تھیں ۔ایسی خواتین اپنے پیاروں کی واپسی کا مطالبہ کر رہی تھیں ۔احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غم زدہ اہلخانہ اپنے پیاروں کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن انہیں کہیں سے انصاف نہیں مل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکار نہ صرف انہیں انصاف فراہم کر رہی ہے بلکہ افسپا جیسے بعض کالے قوانین کو نافظ کر کے مجرموں کو مکمل اختیارت دیئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہیں انصاف فراہم کرنے میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں ۔اے پی ڈی پی نے کہا کہ وہ اپنے پیاروں کو کبھی بھلا نہیں سکتے ہیں بلکہ آگے بھی اپنے حق کیلئے لڑتے رہیں گے ۔ اے پی ڈی پی کے مطابق گذشتہ کئی برسوں سے کشمیر وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں اور ان کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔اے پی ڈی پی کا کہنا تھا کہ وادی میں اس وقت سینکڑوں خواتین آدھی بیوائیں کی حیثیت سے زندگی گزاررہی ہیں کیوںکہ ان کے شوہر گرفتار ی کے بعد کبھی گھر واپس نہیں لوٹے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ لاپتہ کشمیریوں کے حوالے سے معلومات کی فراہمی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے۔اس دوران انہوں نے حالیہ دنوں بیرون ریاست کشمیریوں پر ہوئے حملوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔اے پی ڈی پی نے بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ایسے افراد پر لگام لگ سکے جو نہتے کشمیریوں پر حملے کرتے ہیں ۔انہوں نے جھڑپ کے دوران مکانوں کو تباہ کرنے کے عمل کو بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور اس پر بھی فوری روک لگائی جا ئے ۔

Exit mobile version