بھارتی الیکشن کمشن نے مقبوضہ کشمیر میںریاستی اسمبلی کے انتخابات کرانے سے انکار کر دیا
بھارت کے عام انتخابات کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں صرف لوک سبھا الیکشن ہوں گے
11اپریل، 18اپریل، 23اور29اپریل 6مئی کو لوک سبھا الیکشن کے لیے پولنگ ہوگی
نئی دہلی ، جموں بھارتی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم وجبر اور مقبوضہ کشمیر میں صدارتی راج برقرار رکھنے کے لیے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرانے سے انکار کر دیا ہے ، بھارت کے عام انتخابات کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں صرف لوک سبھا الیکشن ہوں گے ۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز جماعتوں نے بھارتی الیکشن کمشن سے مطالبہ کیا تھا کہ جموں وکشمیرمیں لوک سبھا الیکشن کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی کرائے جائیں تاہم اسمبلی انتخابات کرانے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ریاستی چیف الیکٹورل افسر شیلندر کمارنے ایک پریس کانفرنس میں بتایاکہ پوری ریاست میں انتخابات ابتدائی پانچ مرحلوں میںہوں گے اور حلقہ انتخاب اننت ناگ میں ووٹنگ تیسرے ، چوتھے اور پانچویں مرحلے میںہوگی ۔انہوںنے بتایاکہ پہلے مرحلے میں دو حلقوں کیلئے نوٹیفکیشن 18مارچ کو جاری کی جائے گی ۔نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں 11اپریل کو جموں اور بارہمولہ میں چنائوہوگا۔اسی طرح سے دوسرے مرحلے میں 18اپریل کو سرینگر وادھمپور حلقوں میں پولنگ ہوگی اور تیسرے و چوتھے مرحلے میں 23اور29اپریل کو اننت ناگ میں ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ پانچویں اور آخری مرحلے میں اننت ناگ اور لداخ میں 6مئی کو پولنگ ہوگی ۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ جموں وکشمیرمیں فی الحال صرف لوک سبھا الیکشن ہوں گے۔ کمیشن کے مطابق سیکورٹی وجوہات کے سبب یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ یہاں لوک سبھا الیکشن پانچ مرحلوں میں ہوں گے۔۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پرجموں وکشمیرکے سابق وزیراعلی اورنیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پرناراضگی ظاہرکی ہے۔ واضح رہیکہ جموں وکشمیرمیں گزشتہ سال 20 دسمبرسے صدرراج نافذ کیا گیا تھا۔ جموں وکشمیرمیں بی جے پی – پی ڈی پی اتحاد ٹوٹنے کے بعد محبوبہ مفتی نے وزیراعلی عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔