وادی لیپہ سڑکوں کی بندش کے خلاف عوام کا دس ہزار فٹ کی بلندی پر احتجاجی مظاہرہ عوام نے راستوں کی بندش اور وادی لیپہ کو دنیا سے ملانے والی دونوں شاہرات برتھ واڑ گلی اور شیڑ گلی کی بندش سے پیدا ہونے والے مسائل کی طرف توجہ مبذول کروانے کے لئے مظاہرہ کیا مظاہرہ کی قیادت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ خواجہ سرور اسلم میر حفیظ شیخ ودیگر کر رہے تھے مظاہرین نے شیڑ گلی کے مقام پر حکومت اور محکمہ شاہرات کے خلاف شدید نعرے بازی کی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وادی لیپہ کے عوام بیسویں صدی میں بھی پتھر کے دور کی ذندگی گزارنے پر مجبور ہیں تین ماہ سے بند سڑک کو برائے نام کھولا گیا سڑک کھولنے کے نام پر تیس لاکھ روپے سے زائد کی کرپشن کی گئی مشینوں کے لیے آنے والا ڈیزل فروخت ہوتا رہا شاہرات کو کھولنے والی مشینری کام کرنے کے بجائے ترپالیں ڈال کر کھڑی رکھی گئیں اور قومی خزانے سے آنے والا تیس لاکھ روپے سے ذائد کا ملی بھگت سے فروخت ہوتا رہا وادی لیپہ کی شیڑ گلی سڑک برائے نام کھولی گئی اور جو کھولی گئی اس کی صورت حال بھی یہ ہے کہ اس پر سفر نہیں کیا جا سکتا گاڑیاں سڑک پر رقص کرتی ہیں جو چلتی کم اور ڈانس ذیادہ کرتی ہیں مقررین نے کہا کہ وادی لیپہ میں غزائی اجناس کی شدید قلت ہے ہسپتالوں میں پیرا سیٹامول کی گولی تک دستیاب نہیں ہے جبکہ وادی لیپہ کی مین شاہراہ برتھ واڑ گلی کو کھولنے کے لئے ابھی تک ہاتھ تک نہیں لگایا گیا ہے عوام رل رہے ہیں جبکہ وادی لیپہ سے ریفر ہونے والے مریض ذندگی کی جنگ لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار رہے ہیں حکومت وادی لیپہ کے عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے راستوں کی بندش نے عوام کو ذہنی معزور بنا دیا ہے وادی لیپہ کے عوام سے ٹنل کے نام پر ووٹ لینے والے سڑکیں تک نہیں کھول رہے قومی پیسے کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں عوام کسی مسیحا کے منتظر ہیں اور وادی لیپہ کے کچھ بھگوڑے وادی لیپہ کی شاہرات کے کھلنے اور بند ہونے پر سیاست کر رہے ہیں وادی لیپہ کی شاہرات کی صورت حال سے نابلد کچھ سیاسی نابالغ سڑکوں کی بحالی کے نام پر چیف سیکرٹری اور محکمہ شاہرات کے ذمہ داران سے داد وصول کرنے کے لیے مبارکبادیں پیش کر رہے ہیں ایسے افراد ہی وادی لیپہ کے آستین کے سانپ ہیں جو وادی لیپہ کے عوام کے سودے کرتے ہیں مقررین نے کہا کہ حکومت وادی لیپہ کی دونوں شاہرات کو مستقل کھولنے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے اور شیڑ گلی سڑک کو بہتر کرے اور برتھ واڑ گلی سڑک کو کھولنے کیلئے اقدامات اٹھائے کیونکہ اس وقت تک برتھ واڑ گلی کو کھولنے کیلئے کوئی مشین نہیں لگائی گئی اور نہ ہی کوئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مذید کہا کہ دس ہزار فٹ بلندی پر مظاہرہ کرنے کا مقصد عالمی دنیا حکومت پاکستان اور حکومت آذاد کشمیر کی توجہ وادی لیپہ کے تین ماہ سے برف باری سے محصور عوام کی مشکلات کی طرف دلانا ہے کیونکہ انسانی ذندگیوں کی بقا سب سے اہم ہے اور آج کے جدید دور میں بھی وادی لیپہ کے عوام عزاب کی ذندگی گزار رہے ہیں حکومتوں کا کام عوام کے مسائل کم کرنا ہیں نہ کہ ان کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑنا کیونکہ حکومتوں کی بے حسی عوام کو بغاوتوں پر ابھارتی ہے ریاست کے اندر تمام شہریوں کے حقوق و فرائض ایک سے ہوتے ہیں پھر وادی لیپہ کے عوام کے ساتھ یہ دوہرا معیار کس لئے؟؟؟؟؟