پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے حال ہی میں رنبیر کپور کے ساتھ سامنے آنے والی اپنی تصاویر پر پیدا ہونے والے تنازعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی بار چپ رہنا بولنے سے زیادہ مشکل ہوتا ہے
ان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نیا تنازعہ بنتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ انٹرویو کے بعد ٹوئٹر پر کچھ ٹویٹس سامنے آئے ہیں جن میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کے ردعمل میں خاموش رہنے پر تنقید کی گئی ہے۔
ماہرہ خان نے کہا کہ ان کا بھی دل کرتا تھا کہ وہ لوگوں کی باتوں کا جواب دیں لیکن ’کبھی کبھی چپ رہنے میں زیادہ طاقت ہوتی ہے۔ خاص طور پر جب آپ کے کچھ بھی کہنے سے فرق نہ پڑے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں کچھ بھی بولوں تو کوئی ایک لفظ پکڑ کر اسے میڈیا میں بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔ میں یہ دیکھ کر سوچتی ہوں کہ اس بارے میں بات کرنا ہی بیکار ہے۔ میرا کام میرے بارے میں رائے قائم کرنے کے لیے کافی ہے۔ اور اُس وقت میں اس لیے بھی خاموش رہی کہ میں نہیں جانتی تھی کہ کیا بولوں۔‘
ماہرہ کا کہنا تھا ’اگرچہ چُپ رہنا بولنے سے زیادہ مشکل ہے لیکن میرے لیے کافی لوگ بول بھی رہے تھے۔‘
ماہرہ خان نے اس حوالے سے مزید کہا ’میں نے حال ہی میں کہا بھی ہے کہ میں بہترین انسان نہیں ہوں، ہم میں سے کوئی بھی نہیں ہے، لیکن میں ایک اچھی مثال بننے کی کوشش کروں گی۔ میرے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ہے۔‘
ماضی میں ڈرامے اور فلموں میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماہرہ نے کہا کہ ’ہمسفر میں خرد کا کردار کمزور عورت کا نہیں ہے۔ ہم کسی کے بارے میں رائے قائم کرنے میں بہت جلدی کرتے ہیں۔ ہم نے دیکھا کہ اگر ایک عورت رو رہی ہے تو وہ بہت کمزور ہے۔ انسان روتا بھی ہے، ہنستا بھی ہے، بہت کچھ کرتا ہے