کشمیری اپنی انفرادیت، اپنے تشخص اور اپنی آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں ۔
یہ تحریک حق اور صداقت پر مبنی ہے جس کا سبق ہمیں مخدوم صاحب جیسے بزرگوں سے ملا . جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ مسئلہ جموں کشمیر ایک زندہ و پائندہ حقیقت ہے، کشمیری اپنی انفرادیت، اپنے تشخص اور اپنی آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں ۔یہ تحریک حق اور صداقت پر مبنی ہے جس حق اور صداقت کا سبق ہمیں مخدوم صاحب جیسے بزرگوں سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے ہم پر لازم ہے کہ ہم حق کا ساتھ نبھاتے رہیں اورجاری جدوجہد کو مشن کی تکمیل تک جاری و ساری رکھیں۔ درگاہ سلطان العارفین مخدوم صاحب میں موجود عوام الناس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخدوم صاحب کشمیریوں کی روحانی، سماجی اور الغرض زندگی کے ہر شعبے میں قیادت و سیادت کی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے ہمیں وحدت اور اخوت کا درس دیا ہے اور جو لوگ بزرگوں اور سلف صالحین کے نام پر مسلکی فسادات کو فروغ دینے کی کوششیں کررہے ہیں وہ دین متین اور ملت قوم کشمیر کے بھی واضح دشمن ہیں۔ملکنے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے بزرگوں اور اسلاف کے فرمودات کی روشنی میں اپنے کھوئے ہوئے دینی اور روحانی اقدار کی بحالی کیلئے تگ و دو کریں اور اپنے باہمی اخوت اور اتحاد کو کسی بھی صورت میں کھونے نہ دیں۔بھارت نواز کشمیری سیاست کاروں اور ان کی جماعتوں کی مذمت کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ حقیقت یہی ہے یہ ہند نواز جماعتیں اور سیاست کارکشمیریوں کو لاحق ہر ظلم و جبر اور غم واندوہ کیلئے ذمہ دار ہیں جو کشمیری پچھلے 70 برس سے جھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بھارت نواز سیاست دان جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو انسانی حقوق اور آزادی کا شور مچاتے ہیں لیکن جیسے ہی یہ لوگ طاقت حاصل کرتے ہیں تو یہ لوگ ایجنٹ بن کر اپنے ذاتی،گروہی اور طبقاتی مفادات، کی تکمیل کرتے رہتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سبز لباس اور دلفریب و گمراہ کن نعرے دے کر عام لوگوں کو دھوکہ دینے والے سیاست کاروں نے آزادی اور انسانی حقوق کے نام پر لوگوں کو فریب دیا لیکن طاقت کے حصول کے فورا بعد ان لوگوں نے اپنا رنگ تبدیل کرکے ایجنٹ بن کر کشمیریوں پر بے مثال مصائب ڈھانے کا کام کیا ہے جو آج کل اپنے عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کی دہائی جیسے کریک ڈائون جن کے دوران مرد و زن، بچوں اور بزرگوں اور جوانوں کو مار پیٹا جاتا ہے، گرفتار کیا جاتا ہے، اذیت اور تذلیل کا نشانہ بنایا جارہا ہے آج جاری ہیں جبکہ ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے اور ہزاروں کو زخمی بنادیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ مسئلہ جموں کشمیر ایک زندہ و پائندہ حقیقت ہے، کشمیری اپنی انفرادیت، اپنے تشخص اور اپنی آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں ۔یہ تحریک حق اور صداقت پر مبنی ہے جس حق اور صداقت کا سبق ہمیں مخدوم صاحب جیسے بزرگوں سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے ہم پر لازم ہے کہ ہم حق کا ساتھ نبھاتے رہیں اورجاری جدوجہد کو مشن کی تکمیل تک جاری و ساری رکھیں۔