زمبابوین صدر رابرٹ موگابے کی حکومت کا مستقبل غیریقینی صورتحال کا شکار ہے ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق صدر موگابے کو ہرارے میں ان کے گھر تک محدود کردیا گیا ہے جب کہ ان کی اہلیہ ملک چھوڑ کر نمیبیا جانے میں کامیاب ہوگئیں۔دارالحکومت کی سڑکوں کا کنٹرول فوج نے سنبھال رکھا ہے تاہم فوج نے اقتدار پر قبضے کی تردید کی ہے جب کہ جلاوطن سابق نائب صدر ایمرسن مننگاوا وطن واپس لوٹ آئے۔دوسری جانب مشرقی افریقی ممالک کی تنظیم ساؤتھ افریقن ڈویلپمنٹ کمیونٹی (ایس اے ڈی سی ) نے زمبابوے کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔زمبابوے کے اپوزیشن لیڈر ٹینڈائی بیٹی کا کہنا ہے کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم جمہوریت کی طرف پلٹ کر جائیں جس کے لئے قانونی طریقے سے اقتدار کی منتقلی ضروری ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ فوج اور زمبابوین عوام اور علاقائی تنظیم کے درمیان کھلا مباحثہ ہونا چاہیے اور افریقین یونین سے بھی بات کرنے کی ضرورت ہے۔
93 سالہ صدر موگابے نے 1970 میں برطانوی تسلط سے آزادی کے لئے جدوجہد شروع کی اور 1980 میں زمبابوے کو آزادی ملنے کے بعد رابرٹ موگابے نے اقتدار سنبھالا۔