لاہور:پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے آنے کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ پی ایس ایل تھری کےلئے سخت اقدامات کی تیاری کررہا ہے تاکہ کھلاڑیوں کو مزید کسی مشکل سے بچایا جا سکے۔ ٹیم مالکان کی جانب سے ز یادہ سخت پابندیوں کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس مقصد کےلئے ٹیم منیجرز مقرر کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے لیکن فرنچائز مالکان اس پر بھی راضی نہیں۔ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے کہا تھا کہ تمام ٹیموں کے منیجرز کا تقرر پاکستان کرکٹ بورڈ کرے تاکہ کھلاڑیوں سے ڈسپلن کی پابندی کرائی جائے لیکن اس تجویز پر اتفاق نہیں ہوا۔ دوسری جانب پی سی بی کے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی اعظم خان نے کہا کہ ہر ٹیم کے ساتھ تعینات سیکیورٹی افسر کو ٹیم کا حصہ بنایا جائے، اگر کسی کھلاڑی کو ہوٹل سے باہر جانا ہے تو وہ اس کی پیشگی اطلاع سیکیورٹی افسر کو دے گا جبکہ رات ایک بجے کھلاڑیوں کی ہوٹل واپسی یقینی بنانے کےلئے اسے کرفیو ٹائم قرار دیا جائے۔کہا جا رہا ہے کہ کر فیو ٹائم کے معاملے میں غیر ملکی کرکٹرز کی جانب سے مزاحمت ہوسکتی ہے کیونکہ میچوں کے بعد زیادہ تر غیر ملکی کھلاڑی رات باہر گذارتے ہیں۔فرنچائز مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی کرکٹرز سے بات کریں۔ کرفیو ٹائمنگ پر کراچی کی ٹیم نے حامی بھری جبکہ باقی 5 فرنچائز نے اس کی مخالفت کی۔ا ن تجاویز پر غور کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ہر فرنچائز کے2،2 نمائندے ہوں گے۔ کمیٹی قابل عمل تجاویز کے بارے میں رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔