یروشلم: اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کنٹرول کے ایرانی منصوبے کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سعودی نیوز ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران اسرائیلی فوجی سربراہ لیفٹینٹ جنرل گیڈی آئزنکوٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب ممالک کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے لیے تیار ہیں۔
جب ان سے اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ آیا حال ہی میں سعودی عرب کے ساتھ کسی قسم کی معلومات کا تبادلہ کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا، ‘جب بھی ضرورت پڑی، ہم معلومات کے تبادلے کے لیے تیار ہیں، سعودی عرب اور ہمارے درمیان کئی مشترکہ مفادات ہیں’۔
انٹرویو کے دوران اسرائیلی فوجی جنرل نے ایران پر مسلح گروپوں کی معاونت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ ایران کو خطے میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے سے روکا جائے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے مذکورہ انٹرویو کے مندرجات کی تصدیق کی گئی۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی سطح پر کسی قسم کے تعلقات نہیں ہیں۔