مران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف احتساب کے نام پرعوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں، سابق وزیراعظم مافیا ہر قیمت پر بیرون ملک چھپائے 3 سو ارب بچانا چاہتی ہے، اسی لئے وہ عدلیہ اور آئین پر حملے کررہے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے پاس اپنے جرائم کے دفاع میں کہنے کے لئے کچھ نہیں۔ شیخ رشید سے ملاقات کے موقع پر عمران خان نے کہا کہ نوازشریف دعویٰ کررہے ہیں کہ عوام ان کا احتساب کریں گے، اس دعویٰ کے ذریعے وہ قوم کو بے وقوف بنانے، آئین کی خلاف ورزی اور فساد برپا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ عوام کو ہر وقت بے وقوف بنا کر رکھنا چاہئے لیکن اب یہ ممکن نہیں کیوں کہ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ ان کا کام اپنا نمائندہ منتخب کرنا اور قانون کی عملداری یقینی بنانا ہے جبکہ احتساب کا اصل فریضہ آئینی طور پر عدلیہ کے ذمے ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی اور آئندہ انتخابات کرپشن کی بنیاد پر ہی لڑے جائیں گے اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ حدیبیہ پیپر کا معاملہ پہلے سے زیادہ بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔ علاوہ ازیں ٹویٹر پر بیان میں عمران نے کہا ہے کہ فکس اٹ کے پرامن کارکنوں کو جیل بھیجنا سندھ حکومت کی بربریت ہے، سندھ حکومت کے اقدام نے جمہوری حقوق کی بھی نفی کی ہے۔ فکس اٹ کراچی میں تعلیم کی بدحالی کے خلاف پرامن احتجاج کر رہی تھی لیکن سائیں سرکار نے یلغار کر دی اور بے دریغ تشدد کیا۔ ادھر تحریک انصاف کی قیادت کا اجلاس عمران کی زیرصدارت ہوا۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے ارکان اسمبلی میں 200 ارب روپوں کی تقسیم پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا اور سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے فوری نوٹس کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پنجاب اور وفاق کی حکومتوں کا ارکان اسمبلی میں 200 ارب کے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم نہ صرف ایک سیاسی رشوت ہے بلکہ انتخابات سے قبل قومی خزانے سے بھاری فنڈز کی تقسیم قبل از انتخابات دھاندلی ہے۔ اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 203 میں ترمیم پر بھی مفصل تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ مردم شماری اور ممکنہ حلقہ بندیوں کے اہم پہلوو¿ں پر بھی گہرا غور و خوض کیا گیا۔ شرکا نے نواز شریف اور مافیا کی جانب سے اداروں خصوصاً عدلیہ کیخلاف مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے فوری انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔ اجلاس کے شرکاکا یہ مشترکہ موقف تھا کہ پاکستان بدترین معاشی، سیاسی اور انتظامی بحرانوں کی دلدل میں دھنس رہا ہے۔ موجودہ حکومت فیصلہ سازی اور بروقت اقدام کی صلاحیت سے محروم ہے جس کی وجہ سے سیاسی و انتظامی سطح پر پیدا ہونے والا خلا ریاست کیلئے مہلک حالات کا سبب بن رہا ہے۔ نواز شریف اپنی چوری بچانے کیلئے نظام کو یرغمال بنائے رکھنا چاہتے ہیں۔اجلاس میں نواز شریف کے نظریے اور کرپشن پر قومی سطح پر مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق عمران خان نے مہم کی منظوری دیدی۔ مرکزی ترجمان فواد چودھری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔