مقبوضہ کشمیر کے نوجوان فٹبالر ماجد خان نے بھارتی مظالم کے خلاف مسلح جدوجہد کاراستہ اپناتے ہوئے لشکرِ طیبہ میں شمولیت اختیار کرلی۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں ضلعی سطح پر فٹبال ٹیم کا حصہ رہنے والے ماجد خان نے کھیلوں کے میدانوں سے نکل کر عسکری محاذ پرکمند ڈال لی ہے۔رواں سال جولائی میں ماجد خان کے دوست یاور نے لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کی تھی اور اگلے ہی ماہ بھارتی فوج نے اسے 3 اگست کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کیا تھا جس پر فٹبالر نے اپنے خاندان اور دوستوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے راہیں جدا کرلیں اور اب وہ بھارتی فوج کے خلاف مسلح جدوجہد میں سرگرم ہے۔ ماجد خان جنوبی کشمیر کے ضلع صادق ا?باد کا رہائشی ہے اور گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج میں گریجویشن کا طالب علم ہے جب کہ وہ ایک سماجی این جی او کے ساتھ کئی ماہ سے وابستہ رہا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے 31نوجوانوں نے قابض بھارتی فوج کے خلاف مسلح جدوجہد کا راستہ اپناتے ہوئے حزب المجاہدین،لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد میں شامل ہوچکے ہیں۔