ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے اداکارہ راکھی ساونت کو ’’پدماوتی‘‘ کی حمایت پر منہ کالا کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ ’’پدماوتی‘‘ کی تیاری اور اس کی تشہیر میں کروڑوں روپے لگے ہیں اور اسے یکم دسمبر کو ریلیز کیا جانا تھا لیکن اس کی کہانی پر ہندو انتہا پسندوں کے بڑھتے دباؤ کے بعد فلم کے ہدایت کار اور پروڈیوسر نے ’’پدماوتی‘‘ کی ریلیز فی الحال منسوخ کردی ہے لیکن اس معاملے پر تنازعات بڑھتے ہی جارہے ہیں۔ دوسری جانب اداکاروں اور سماجی حلقوں کی جانب سے ہر سطح پر اس فلم کی بھر پور حمایت کی جارہی ہے۔ فلم کی حمایت کرنے والوں میں سلمان خان اور کرن جوہر جیسے بڑے نام بھی شامل ہیں۔ان اہم شخصیات کی دیکھا دیکھی راکھی ساونت نے بھی سوشل میڈیا پر ایک وڈیو جاری کردی جس میں انہوں نے ’’پدماوتی‘‘ کی حمایت میں کہا کہ وہ اس فلم کی ریلیز سے بہت پر جوش ہیں۔ سنجے لیلا بھنسالی نے ایک اچھی فلم بنائی ہے۔ وہ لوگوں سے اپیل کرتی ہیں کہ ہندکے اندر اور بیرون ملک لوگوں کو اس کی حمایت کرنی چاہئے۔راکھی کی وڈیو جاری ہوئی توان کی مشکلیں بڑھ گئیں، جس تنظیم نے دیپیکا کی ناک کاٹنے کا اعلان کیا تھا اب اسی تنظیم نے راکھی کا منہ کالا کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ادھر انڈین سینسر بورڈ کے رکن ارجن گپتا نے پدماوتی کے ہدایتکار بھنسالی کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔انہوں نے اس معاملے پر وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔دوسری جانب فلم پدماوتی کیخلاف احتجاج پر ریاستی حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔ ساتھ ہی حکومت نے پرڈیوسر اور ڈائریکٹر سے لے کر فلم سے وابستہ سبھی اداکاروں کو بھی سیکیورٹی فراہم کرنے کی بات کہی ہے۔