وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ اہلیان نیلم شہیدوں اور غازیوں کے وارث ہیں۔ضلع نیلم کی ترقی اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے مسلم لیگ(ن) کی حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔مظفرآباد تانیلم روڈ کی اپ گریڈیشن کے لیے 35کروڑ روپے اس مالی سال میں فراہم کر دئیے گے ہیں ۔یہ سڑک ایک سال کے اندر اپ گریڈ کر دی جائیگی۔اٹھمقام تاکیل سڑک وفاقی بجٹ میں شامل ہے جبکہ آج میںکیل سے تائو بٹ سٹرک کی تعمیر کا اعلان کرتاہوں جس کے لیے فنڈز اگلے مالی سال میں فراہم کر دیں گے۔آزادکشمیر میں 5نئے حلقہ جات کا اضافہ کر رہے ہیں جس میں نیلم ویلی بھی شامل ہے۔نیلم ویلی کے تمام سکولوں اور دیگر اداروں کے ساتھ بنکرز تعمیر کریں گے تاکہ بھارتی جارحیت کے دوران لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔نیلم میں سرکاری ملازمین کو انکی سکونت کے قریب تعینات کیا جائیگا۔وزیر اعظم پاکستان نے لائن آف کنٹرول کے شہداء کے معاوضہ جات کو تین لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ روپے کر نے کی منظوری دیدی ہے۔تحریک آزادی کشمیر کے موجودہ مرحلے میں اہلیان نیلم کا کردار سب سے زیادہ رہاہے۔ بھارت لائن آف کنٹرول پر آباد سویلین کو ہجرت کرنے پر مجبور کرنا چاہتا ہے تاکہ انتظامی مسائل پیدا ہوں اور فوج کا مورال کم ہو۔ لائن آف کنٹرول پر آباد 5لاکھ سویلین پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہر قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز گزشتہ سال 23نومبر کو بھارتی فورج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ضلع نیلم کے علاقہ نگدر کناری میں مسافر بس میں شہید ہونے والوں کی یاد میں منعقدہ شہدائے نیلم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر قائمقام صدر وسپیکر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر نے ،صدر نیلم بار نذیر احمد دانش،انجمن متاثرین انڈین فائرنگ کے صدر عارف مصطفائی،ایس پی نیلم جمیل احمد جمیل،حیات اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔جبکہ تقریب میں وزیر تعمیرات عامہ چوہدری محمد عزیز، وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان،وزیر خوراک شوکت علی شاہ،وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی ،متاثرین فائرنگ کے لواحقین اور عوام علاقہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ گزشتہ سال آج کے دن بھارت نے دہشتگردی کی ایک نئی بدترین مثال قائم کرتے ہوئے وادی نیلم میں مسافر بس پر فائرنگ کر کے لوگوں کو شہید اور زخمی کر دیا تھا۔بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کامرتکب ہو رہا ہے بلکہ لائن آف کنٹر ول پر اسکی بلااشتعال فائرنگ سے بھی نہتے سویلین متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسافر بس کا ڈرائیور راجہ گلفام تحسین کا مستحق ہے جس نے زخمی ہونے کے باوجود دلیری کا مظاہرہ کیا اور مسافر بس کو محفوظ مقام تک پہنچایا۔ اس بہادرڈرائیور کو سرکاری ملازمت دیں گے۔انہوںنے کہا کہ بلاسود قرضہ جات کی ادائیگی اور ہیلتھ کارڈ کے سروے میں خصوصی طور پر حصہ دیں گے تاکہ یہاں کے عوام کے محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج نیلم ویلی سے یہ پیغام لائن آف کنٹرول کے اس پار جا رہا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے باسی اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوںکیساتھ ہیں اور بھارتی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ جن کے حوصلے بلند ہیں اور وہ ہر قسم کی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔ بھارتی فوج کی مذموم قربانیاں اہل نیلم کے حوصلہ پست نہیں کر سکتیں۔شہدائے نیلم کی قربانیاں رنگ لائیںگے اور بہت جلد لائن آف کنٹرول کے اس پار بھی سبز ہلالی پرچم لہرائے گا۔ تقریب کے آخر میں وزیر اعظم نے لائن آف کنٹرول کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کو قرآن پاک کے تحائف اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے پولیس سرکاری اہلکاران کو شیلڈز بھی دیں جبکہ اس موقع پر شہدائے کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔دریں اثناء وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے30.482ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ایڈمن بلاک ڈسٹرکٹ کمپلیکس نیلم کا افتتاح کیا اور واٹر سپلائی سکیم نیلم کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔