اسلام آباد…اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت چاروں مقدمات میں عمران خان کو شامل تفتیش ہونے اور بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا ہے۔ جمعہ کو عمران خان عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ضمانت قبل از گرفتاری میں استثنیٰ کی درخواست دی جا سکتی ہے۔ عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ٹرائل اہم ہے لیکن استثنیٰ مل سکتا ہے۔ ایف آئی آر میں عمران خان پر صرف اشتعال دلانے کا الزام ہے۔سرکاری وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں ملزم کو استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔ ملزم عمران خان عدالتی حکم کے باوجود شامل تفتیش نہیں ہوئے۔کسی کے ہاتھ تفتیش کے لئے ایک کاغذ بھجوایا تھا۔ بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان نے اپنا تحریری بیان تفتیشی افسر کو جمع کرایا ہے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر کے روبرو پیش ہونا ضروری تھا جہاں سوال و جواب ہونے تھے۔عدالت نے عمران خان کی ضمانت قبل ازگرفتاری میں 7 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے عمران خان کو کیس میں شامل تفتیش ہونے اور چاروں مقدمات میں بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔