تہرا ن۔۔۔ایک شدت پسند ایرانی رکن پارلیمنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے غیر وابستہ ملکوں کی تحریک”نام” کے تہران میں 2012ء میں ہونے والے اجلاس کے دوران 3 کروڑ 7 لاکھ یورو( 5 لاکھ 30 ہزار ڈالر) کی رقم خورد برد کی۔ایرانی پارلیمنٹ میں جوڈیشل کمیٹی کے رکن محمد علی بور مختار نے الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ رقم سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور میں اس وقت غائب کی گئی جب تہران کی میزبانی میں غیر وابستہ تحریک کے نمائندہ گروپ کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔علی بور مختار نے کروڑوں ڈالر کی اس خطیر رقم کو چھپانے کی ذمہ داری سابق صدر کے معاون حمید بقائی پر عائد کی اور کہا کہ غائب ہونے والی رقم بقائی کے پاس ہے۔ بور مختار نے الزام عائد کیا کہ حمید بقائی نے بھاری رقم غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر منتقل کی۔ اسکے ساتھ ان کے جاسوسوں کے ساتھ بھی روابط رہے ہیں۔ایرانی رکن شوریٰ کی طرف سے سابق صدر کے معاون خصوصی پر کروڑوں ڈالر کے غبن کا الزام ایک ایسے وقت میں لگایا گیا ہے جب حالیہ ایام میں ایران میں کرپشن کے حوالے سے جاری کشمکش میں تیزی آ گئی ہے۔سابق صدر محمود احمدی نژاد کے متعدد مقربین پر قومی خزانے کے ناجائز استعمال سمیت بدعنوانی کے متعدد دیگر الزامات بھی عائدکیے گئے ہیں۔ احمدی نژاد گروپ پر سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقرب جوڈیشل کونسل کے سربراہِ علیٰ صادق لاریجانی کی طرف سے بدعنوانی کے ا لزامات عائد کیے گئے ہیں۔