اسلام آباد: حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد دھرنا قیادت نے فیض آباد انٹرچینج پر 22 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان دھرنا ختم کرنے پر معاہدہ طے پایا جس کے بعد آج دھرنے کے قائد مولانا خادم حسین رضوی نے دھرنے کے مقام پر ہی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ خادم حسین رضوی نے اعلان کیا کہ حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے، دوسرے شہروں کے مظاہرین پر امن طور پر گھروں کو واپس لوٹ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں12 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے، کارکنان اپنا سامان سمیٹ رہے ہیں‘۔
دوسری جانب دھرنا قائدین کی پریس کانفرنس براہ راست نہ دکھانے پر خادم حسین رضوی میڈیا پر برہم ہوگئے اور کہا کہ جب تک پریس کانفرنس براہ راست نہیں دکھائی جاتی، میڈیا نمائندے یہیں رہیں گے۔
دھرنا قائدین کے اس اعلان پر رینجرز کے ایک اعلیٰ افسر نے موقع پر پہنچ کر دھرنے کے شرکا سے بات چیت کی جس کے بعد میڈیا نمائندوں کو وہاں سے جانے کی اجازت دی گئی۔
فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد راولپنڈی اور اسلام آباد میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔