سینئیر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ سابق وزیر قانون زاہد حامد نے جو تین، ساڑھے تین صفحات پر مشتمل استعفیٰ دیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ میں اس صورتحال میں استعفیٰ دیتا ہوں تاکہ حالات خراب نہ ہوں۔
اپنے استعفے میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ حلف نامے میں تبدیلی غلط سمجھی گئی ، اس کے علاوہ استعفے میں انہوں نے کافی تمہید بھی باندھی ۔عارف نظامی نے کہاکہ بنیادی بات یہ ہے کہ اس سارے معاملے میں سیکرٹ پلئیرز بھی موجود ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ شاہد خاقان عباسی صرف فرسٹ منسٹر ہیں اور نواز شریف ابھی بھی وزیر اعظم ہیں، نواز شریف زاہد حامد کے استعفے کے خلاف تھے اسی لیے ان کا استعفیٰ آنے میں اتنی دیر لگی ۔