اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا ختم کرنے ہونے کے بعد ملک بھر میں دھرنوں کا سلسلہ ختم ہوگیا لیکن لاہور کے فیصل چوک پر مظاہرین آج چوتھے روز بھی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھیں گے اور جب تک حکومت مطالبات پر من و عن عمل نہ کر دے اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دھرنے سے پکڑے گئے تمام افراد کو چھوڑنے کا حکم دیا ہے جب کہ کوٹ لکھپت جیل کو مذہبی جماعت کے 170 کارکنوں کی رہائی کے احکامات بھی موصول ہوگئے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار مذہبی کارکنان کو ضابطے کی کارروائی کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔
پنجاب کی مختلف 8 جیلوں سے میں نظر بند 458 افراد کو رہا کر دیا گیا، تمام افراد کو مذہبی جماعت کے مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا
نظر بند افراد کو حکومت پنجاب کے احکامات پر رہا کیا گیا جنہیں اڈیالہ، کوٹ لکھپت، ساہیوال اور اٹک سمیت دیگر جیلوں میں رکھا گیا تھا۔
ادھر لاہور سمیت پنجاب بھر میں اسکول و کالجز کھل گئے جس کے بعد تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں اور اسکولوں میں حاضری بھی معمول کے مطابق دیکھی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کے معاملے پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے اور حکومت و مظاہرین کے درمیان معاہدے کے بعد مذہبی جماعت نے فیض آباد سے 22 روز کے بعد دھرنا ختم کیا تھا۔