کراچی میں بخار سمیت جسم کے درد اور کھانسی نزلے کی ادویات کی قلت پیدا ہوگئی۔
کراچی میں ایک بار پھر ادویات فروخت کرنے والا مافیا بے قابو ہوگیا ہے، موسمی تبدیلی نے جیسے ہی وائرل انفکیشن سمیت کھانسی، نزلہ اور زکام کی بیماریوں کو بڑھایا ویسے ہی ان کی روک تھام کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں نے مصنوعی قلت پیدا کردی جس کے باعث غریب مجبور لوگ زائد قیمتوں پر ادویات خرید رہے ہیں۔
ادویات فروخت کرنے والوں کے مطابق کمپنیاں گزشتہ ایک ماہ سے سکون آور سمیت کھانسی، نزلہ، زکام کی ادویات اور سیرپ فراہم نہیں کررہی ہیں۔
ڈرگ ایکٹ کے مطابق ادویات کی کمی کو پورا کرنے کی ذمہ داری دوا ساز کمپنی پر عائد ہوتی ہے جب کہ ادویات کو زائد قیمت پر فروخت کرنا قانون کی خلاف ورزی اور جرم ہے۔
دوسری جانب ترجمان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ ڈرگ پرائیسنگ کمیٹی کی میٹنگ کے ایجنڈے میں کسی بھی دوائی کی قیمت میں اضافہ کرنا شامل ہی نہیں تھا۔