اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے اپنے آخری اجلاس میں اصغر خان کیس پر عملدرآمد سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کے بارے میں کوئی بھی حتمی حکم یا ہدایت دینے سے گریز کرتے ہوئے قرار دیا کہ عدلیہ، پراسیکیوشن اور انویسٹی گیشن کے ادارے اپنی کارروائی میں آزاد ہیں اور متعلقہ ادارے قانون کے مطابق کارروائی کریں۔واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ روز اصغر خان کیس پر کابینہ کا اجلاس نہ بلانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو کل شام تک کی مہلت دی تھی۔اعلیٰ سطح ذرائع نےکابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے واضح کیا کہ وفاقی کابینہ کے آخری اجلاس میں 19 نکاتی ایجنڈا زیرغور آیا، مگر اس میں اصغر خان کیس سے متعلقہ معاملہ شامل نہیں تھا تاہم اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی جانب سے اس معاملے کو ایڈیشنل آئٹم کے طور پر ڈسکس کیا گیاذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے وفاقی کابینہ کو اصغر خان کیس پر عدالتی احکامات پر بریفنگ دی اور مشورہ دیا کہ ‘سپریم کورٹ کی ہدایات پر قانون کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو کارروائی کا کہہ دیں’۔
اٹارنی جنرل کے مشورے پر وفاقی کابینہ نے اصغر خان کیس پر سپریم کورٹ کے احکامات سے متعلق کسی بھی کارروائی یا احکامات سے احتراز کردیا۔