قومی اسمبلی کے الوداعی اجلاس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، اور چوہدری نثار علی خان کے ساتھ تصویریں بنوانے والوں کا تانتا بندھا رہا ، جبکہ حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے کے بینچوں پر جا کر الوداعی ملا قات کر تے رہے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی کے الوداعی اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے کے بینچوں پر جا کر الوداعی ملات کر تے رہے ،جبکہ اس دوران ارکان ایک دوسرے کے ساتھ تصویریں بھی بناتے رہے ، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، اور چوہدری نثار علی خان کے ساتھ بھی تصویریں بنوانے والوں کا تانتا بندھا رہا ، خواتین ارکان اسمبلی وقتا فوقتا ، چوہدری نثار علی خان اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے تصویریں بنواتیں رہیں ۔دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو بچپنے اور سنجیدگی میں فرق کا احساس نہیں، بچپنا وہ عمل ہے جو وزیرِاعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی پارٹی قیادت نے اس وقت روا رکھا ہوا ہے, شہباز شریف کو میرا مشورہ ہے کہ وہ 30 سال پرانی باتوں کا تذکرہ نہ کریں اور موجودہ گھمبیر اور مشکل صورتحال سے نکلنے پر توانائیاں خرچ کریں۔ جمعرات کو وزیرِاعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حیرت ہے شہباز شریف کو بچپنے اور سنجیدگی میں فرق کا احساس ہی نہیں، بچپنا وہ عمل ہے جو شہباز شریف کی پارٹی قیادت نے اس وقت روا رکھا ہوا ہے اور غیر سنجیدگی یہ ہے کہ وہ بطور پارٹی صدر مداوے کیلئے کچھ نہیں کر پا رہے۔چودھری نثار نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو میرا مشورہ ہے کہ وہ 30 سال پرانی باتوں کا تذکرہ نہ کریں اور موجودہ گھمبیر اور مشکل صورتحال سے نکلنے پر توانائیاں خرچ کریں۔یاد رہے کہ اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا تھا کہ چودھری نثار میں بچپنا موجود ہے، وہ ناراض ضرور ہیں لیکن اللہ تعالی نے چاہا تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ چودھری نثار بڑے میاں صاحب کے زیادہ گہرے دوست ہیں۔ انہوں نے نواز شریف سے ہمیشہ میری شکایت لگائی۔