وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کی کوئی خواہش نہیں ہاں اگرآزادکشمیر کے عوام چاہیں تو یہ ان کی مرضی ہے ۔ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں وفاقی کابینہ کی جانب سے آئینی ترامیمی مسودے کو قانون سازاسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دینے پر شکرگزار ہیں۔دیرینہ مطالبات کی منظور ی پر شاہدخاقان عباسی اور قائد مسلم لیگ ن محمد نوازشریف کے بھی کرگزاع ہیں ۔ پاکستان میں ہمیشہ تبدیلیاں آتی رہیں ،آزادکشمیر میں حکومتیں اپنا وقت پورا کرتی رہیں ، سردار سکندر حیات ، بیرسٹر سلطان محمو د اور چوہدری عبدالمجید نے اپنی مدت پوری کی ۔ آئینی ترامیم سے پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہونگے ۔ مہاجرین نشستوں کو تحفظ دیا ۔ فیڈرل ملازمین واپس چلے جائیں گے ۔ ان خیالات کااظہارا انہوں نے وزراء حکومت محترمہ نورین عارف ،کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، چوہدری محمد عزیز ، ناصر ڈار ،سردار فارو ق سکندر کے ہمراہ پریس گیلری میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت آزادکشمیربنانے کی مقاصد تھے اور ان مقاصد میں ریاست کی خوشحالی اور عوام کو بنیادی سہولیات مہیا کرنا شامل تھا اور اس کے قوانین میں بہتری لانی تھی ۔ آج ہم ریاست کو نئی منزل کی جانب لیکر چل رہے ہیں ۔ آئینی ترامیم میں بنیادی انسانی حقو ق کا مکمل تحفظ کیا گیا ہے ۔ آزادکشمیر میں اداروں کے معاملات اور اختیارات حکومت حکومت کی اجازت سے ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ میں اپنے ساتھیوں کا شکرگزا ہوں کہ جنہوں نے بھرپو ر ساتھ دیا ۔ اپوزیشن بھی اچھے کاموں میں ہمارا ساتھ دے۔