سابق کپتانوں وسیم اکرم اور رمیز راجا کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی لیڈز ٹیسٹ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں ہونے والی ٹیسٹ کرکٹ نئی گیند کی کرکٹ ہے، وہ ٹیم کامیاب ہوجاتی ہے جو نئی گیند کے ابتدائی 40 اوورز کو اچھا کھیلتی ہے۔مکی آرتھر نے کہا کہ ہم نے پہلے دن خراب بیٹنگ کی لیکن ابھی میچ سے باہر نہیں ہوئے ہیں، تیسرے دن انگلینڈ کو جلد آوٹ کرنے کی کوشش کریں گے، ہمیں دوسری اننگز میں بیٹنگ میں لارڈز والا ڈسپلن دکھانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہیڈنگلے کی پچ پر نظم وضبط کے ساتھ بیٹنگ کی ضرورت ہے۔ دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن کھیل کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ لیڈز کی پچ پر پہلا سیشن گزار کر بڑا اسکور بنایا جاسکتا تھا لیکن ابھی میچ ختم نہیں ہوا ہے پاکستان ٹیم اب بھی میچ میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جو پلاننگ کی تھی اس کے مطابق ہمیں اندازہ تھا کہ انگلینڈ 120 رنز کی برتری حاصل کرسکتا ہے لیکن جوز بٹلر کے ڈراپ کیچ نے ہماری مشکلات بڑھائی ہیں۔