لاپتہ دو نوجوانوں کی فوجی حراست میں شہادت کی اطلاع پر کولگام میں احتجاجی ہڑتال
مدثر اور شیراز احمد نامی ان نوجوانوں کوفوج نے بڈون کرناہ میں از خودسپرد خاک کر دیا تھا
مقبوضہ کشمیر میں 2018 کے پہلے پانچ ماہ میں 150 افراد مارے گئے۔ پولیس رپورٹ
سری نگر شمالی ضلع کپوارہ کے کیرن سیکٹر میں بھارتی فوج نے ایک نوجوان کو درانداز قرار دے کر شہید کر دیا ہے فوجی ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ جھڑپ میں مارے جانے والے نوجوان کی نعش مل گئی ہے۔ پلوامہ اور کولگام کے دو لاپتہ نوجوانوں کی بھارتی فوج کی حراست میں شہادت کی اطلاع پر احتجاجی ہڑتال کی گئی جبکہ نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرے شروع کئے۔ فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابقبھارتی فوج نے پلوامہ اور کولگام کے دو لاپتہ نوجوانوں کو مقبوضہ کشمیر کے سرحدی قصبے کرناہ کے شمس بری پہاڑ کے نزدیک ایگل پو سٹ پر قتل کرکے عسکریت پسند قرار دے دیا تھا۔ مدثر اور شیراز احمد نامی ان نوجوانوں کوفوج نے بڈون کرناہ میںسپرد خاک کر دیا تھا۔ ٹنگڈار بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈئر پی کے مشرا نے ایک پریس کانفرنس میں 9روز قبل پریس کانفرنس میں دعوی کیا تھا کہ عدم شناخت نوجوان فوج سے جھڑپ میں مارے گئے۔اب لاجورہ پلوامہ اور پاری گام کولگام کے دو کنبوں نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ انہیں کسی طرح اس بات کی عملیت ہوچکی ہے کہ ان کے دو لخت جگر کرناہ سرحد پر مارے گئے انہیں عدم شناخت قرار دے کر بڈون کرناہ میںسپرد خاک کیا گیا ہے۔لاجورہ پلوامہ کے شیراز احمد شیخ ستمبر 2017سے لاپتہ تھا جبکہ پاری گام کولگام کے مدثر احمدبٹ مارچ 2017سے لاپتہ تھا۔ کولگام کے مدثر احمد بٹ ولد غلام محمد بٹ کی شناخت اسکے بھائی شبیر احمد اور دیگر 6اہل خانہ نے کی۔شبیر احمد بٹ 26مارچ 2017کو مدثر اپنے ایک دوست کی شادی میں شرکت کیلئے دلی گیا ہوا تھا، اسکے بعد دلی میٹرو سٹیشن سے آخری بار اس نے اہل خانہ سے فون پر بات کی تھی اور تب سے اسکے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا۔شبیر نے کہا کہ مدثر فزئیکل ایجوکیشن میں بحثیت ٹیچر تھا اور 2010میں سرکاری ملازمت اختیار کئے ہوئے تھا۔لاجورہ پلوامہ کے شیراز احمد کی شناخت سے 16افراد دیر رات گئے کرناہ پہنچ گئے اور انہوں نے شیراز احمد کی شناخت کرلی ہے۔شیراز احمد پرائیویٹ ویڈیو گرافر تھا،جوستمبر 2017 کو گھر سے لاپتہ ہوا تھا۔ترال اور اننت ناگ میں دو گرینیڈ دھماکے ہوئے۔رات کے قریب 8بجے مندورہ ترال میں فوجی کیمپ پر عسکریت پسندوں نے رائفل گرینیڈ داغا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھر شیر باغ اننت ناگ میں رات دیر گئے زوردار دھماکہ ہوا۔ پلوامہ میں داخل ہوئے اور وہاں انکی حفاطت پر مامور اہلکاروں سے اسلحہ چھینے کی کوشش کی ۔پولیس محافظوں نے ہوا میں چند گولیاں چلاکر حملہ آوروں کی اس تازہ کوشش کو ناکام بنا دیا ۔ مقبوضہ کشمیر کی پولیس کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2018 سے مئی تک تشدد کا کارروائیوں میں 150 افراد مارے گئے ان میں عام شہری ، عسکریت پسند اور فورسز اہلکار شا مل ہیں۔