ٹوکیو ….جاپانی سائنسدانوں نے آخر کار انسانوں کو ایک اور عافیت فراہم کردی ہے اور تفصیلات کے مطابق اس نے ایک ایسی عجیب و غریب چھتری تیار کرلی ہے جسے پکڑے رہنے کی ضرورت نہیں اور جو ہمیشہ سر پر سایہ فگن رہتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسے فری پیرا سول ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے او راسکی تیاری میں حساس کیمرہ او رمصنوعی ذہانت سے بھی کام لیا گیا ہے۔ چھتری کا وزن 11پونڈ بتایا جاتا ہے او ر20منٹ تک مسلسل اڑ سکتی ہے۔ ڈیزائنروں کا خیال ہے کہ سردست اس چھتری کا وزن زیادہ ہے تاہم انہیں امید ہے کہ وہ اس پر مزید تجربات جاری رکھیں گے اور اسکا وزن کم کرکے صر ف2پائونڈ تک لے آئیں گے جبکہ پرواز کا دورانیہ 20منٹ سے بڑھا کر ایک گھنٹہ کردیا جائیگا۔ اسے تیار کرنے والی کمپنی کا کہناہے کہ 2019ء میں یہ چھتری 275ڈالر میں دستیاب ہوسکے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ چھتری اپنے مالک کے سر پر مسلسل موجود رہیگی بھلے وہ کھلی جگہ سے گزر رہا ہو یا کسی گلی سے ۔ جس ٹیکنالوجی کی مدد سے اسے تیار کیا گیا ہے وہ حال ہی میں تیار کئے گئے بعض ڈرون میں بھی استعمال ہوچکی ہے مگر اب جو چھتری جاپانی کمپنی آساہی پاور سروسز نے تیار کی ہے اس میںوہ دوسرے ملتے جلتے ڈرونزسے زیادہ خودکار ہوگی۔ اسے استعمال کرنے والا شخص دھوپ اور بارش سے بچنے کے ساتھ بآسانی موبائل فون پر بات بھی کرسکے گا۔ تجرباتی مرحلے میں اسے ایمرجنسی سروسز کے لئے استعمال کرکے اسکا جائزہ لیا جاچکا ہے اور یہ دیکھا گیا ہے کہ یہ زراعت، تعمیرات ، امدادی کارروائیو ں ، وائلڈ لائف اور ذاتی سیکیورٹی کیلئے موثر طور پر استعمال ہوسکتی ہے ۔ واضح ہو کہ 2017ء میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسے فرمان پر دستخط کئے تھے جس کا مقصدڈرونز ٹیکنالوجی کو زیادہ آسان اور عام بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس چھتری کو استعمال کرنے کیلئے متعلقہ شخص کو اپنی بہت سارے کوائف بھی فیڈ کرنا ہونگے۔