سڈنی …. آواز صوتی آلودگی کا سب سے بڑا خطرناک ذریعہ ہے۔عام آلودگی جو گردوغبار سے پیدا ہوتی ہے اتنی تیزی سے اپنا اثر ظاہر نہیں کرتی جتنا پرشور آوازیں اثر انداز ہوتی ہیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں ایک بس میں اس وقت پیش آیا جب ایک مسافر نے موبائل فون پر زور زور سے باتیں کرنا شروع کردیں۔ آواز اتنی تیز تھی کہ مسافر پریشان ہوگئے۔ وہ بار بار اسے گھور کر دیکھتے اور اپنی ناراضی ظاہر کرتے مگر مسافر نے بھی اپنی آواز کم نہ کرنے کا جیسے تہیہ کرلیا تھا۔ وہ لوگوں کے ردعمل سے بے نیاز ہوکر زور زور سے باتیں کرتا رہا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ایک مسافر کی قوت برداشت جواب دے گئی اور اس نے غصے کے عالم میں فون کرنے والے کے منہ پر گھونسہ جڑ دیا۔ اسکے بعد تو جیسے بس کے اندر جنگ کا میدان بن گیا لوگ ایک دوسرے پر گرتے پڑتے اور دھکے دیتے نظر آئے۔ خفیہ کیمرے سے اس موقع کی وڈیو جو جاری ہوئی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ رات کو 9 بجے پیش آیا تھا اور اس وقت یہ بس سڈنی کے براڈ وے علاقے سے گزر رہی تھی۔ پورے واقعہ کی وڈیو چینل 9نے حاصل کرکے اپنے ناظرین کو دکھا دی ہے جس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ سیاہ ہیٹ پہنے ایک شخص فون پر زور زور سے باتیں کررہا ہے اس کے بعد ایک شخص آگے بڑھتا ہے اور وہ زور دار آواز میں باتیں کرنے والے کو گھونسہ جڑ دیتا ہے۔ وڈیو میں دوسرے مسافروں کی چیخ و پکار بھی سنائی دیتی ہے۔ ایک 20سالہ مسافر کا کہناتھا کہ اس لڑائی سے اس کے سرمیں بڑی چوٹیں آئی ہیں اس کی آنکھ اور ہونٹ پر زخم آئے ہیں۔ بس رکتے ہی کئی افراد اس سے کود کر بھاگے تاہم بس ڈرائیور زخمی شخص کی مدد کیلئے طبی ٹیم کی آمد تک اس کے ساتھ بیٹھا رہا۔ شہری انتظامیہ اور بس کمپنی کے مالکان نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔