اخروٹ قدرتی نعمت ہے اوراومیگا تھری اینٹٰی آکسیڈنٹ کی بدولت دل و دماغ کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اب وزن کم کرنے والوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ اخروٹ بھوک کم کرتے ہیں اورپیٹ بھرے کا احساس دلاتے ہوئے اندھا دھند کھانے سے روکتے ہیں۔
بیتھ اسرائیل ڈیکونیس میڈیکل سینٹر( بی آئی ڈی ایم سی ) سے وابستہ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اخروٹ دماغ کے اس حصے پر اثر ڈالتے ہیں جہاں بھوک لگنے اور پیٹ بھرنے کا احساس پیدا ہوتا ہے اوراخروٹ کھانے سے دماغ یا یہی حصہ سرگرم ہوتا ہے۔ یہ تحقیق ڈایبیٹس، اوبسیٹی اورمیٹابولزم میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہے کہ کئی غذائیں دماغ پراثراندازہوتی ہیں جن میں اخروٹ پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور یوں انسان مزید کھانے سے ہاتھ روک لیتا ہے۔ بی آئی ڈی ایم سی کے ماہرین نے موٹاپے کے شکار 10 رضاکاروں کو بھرتی کیا اورانہیں اخروٹ کھلانے کے بعد ان کے دماغوں کے فنکشنل میگنیٹک ریزوننس امیجنگ (ایف ایم آر آئی) لیے گئے جو اخروٹ کھانے کے فوراً بعد لیے گئے تھے۔ اس عمل کو پانچ سال تک جاری رکھا گیا اور بی آئی ڈی ایم سی کے ماہرین نے رضاکاروں کی غذا اور دماغی کیفیات کو مسلسل نوٹ کیا جاتا رہا ۔ اس دوران رضاکاروں کو ایک شیک دیا گیا جس میں 48 گرام اخروٹ تھی جو ایف ڈی اے کی تجویزکردہ مقدار ہے۔ اگلے دن انہیں فرضی شیک پلایا گیا جس میں اخروٹ نہ تھے۔ جب جب اخروٹ کھلایا گیا شرکا نے خود کو کم بھوکا محسوس کیا اور پھر پانچویں روز بھی ان کا ایف ایم آر آئی کیا گیا ۔ رضاکاروں نے اخروٹ کھانے کے بعد سیر ہونے اور کم بھوک لگنے کا اعتراف کیا۔ ایف ایم آر آئی میں بھی دماغ کے بھوک والے حصے میں ذیادہ سرگرمی نوٹ کی گئی۔ اس بنا پر بی آئی ڈی ایم سی کے ماہرین نے کہا کہ اخروٹ کھانا موٹاپے سے دور رکھتا ہے کیونکہ یہ ذیادہ خوراک کی اشتہا کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور تحقیق میں ماہرین یہ بتاچکے ہیں کہ اخروٹ کھانے سے سرطانی خلیات کی نشوونما رک جاتی ہے کیونکہ اخروٹ میں دو اہم اجزا پائے جاتے ہیں جو کینسر بھگاتے ہیں۔