اسلام آباد: احتساب عدالت میں زیرسماعت ایون فیلڈ ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی ذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکے، نواز شریف گلف اسٹیل ملز کے مالک ہیں جب کہ قطری خط بھی غلط ثابت ہوگیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں، اس موقع پر ریفرنس میں نامزد ملزم نواز شریف کمرہ عدالت میں کچھ دیر رہنے کے بعد روانہ ہوگئے۔ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے آج کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔وکیل ظافر خان نے عدالت کو بتایا کہ کیپٹن (ر) صفدر انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی فارم حاصل کرنے کے سلسلے میں مانسہرہ میں موجود ہیں اس لیے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے مسلسل دوسرے روز ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف، مریم، حسن اور حسین نواز ذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکے جب کہ مریم نواز نے اصل حقائق چھپائے۔سردار مظفر عباسی نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے جب کہ ملزمان نے تفتیشی ایجنسی کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی ۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں حسین نواز کا بیان پڑھ کر سنایا اور کہا کہ حسین نواز 1992 میں لندن پڑھائی کے لیے گئے اور انہوں نے خود کہا کہ وہ ایک سال ہاسٹل میں رہے۔