کیلوانا ….. برٹش کولمبیا کے اس کینیڈین علاقے میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے جس پر سب حیران ہیں اور چھوٹا سا قصبہ گندگی کا ڈھیر بن گیا ہے۔ جس کی وجہ سے چاروں جانب غلاظت پھیل گئی ہے اور لوگ عاجز آگئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہناہے کہ یہ غلاظتیں 9تا 12مئی تک یہاں مسلسل جاری رہنے والی بارشو ں کے درمیان آسمان سے گری تھیں۔ مقامی خاتون سوسان ایلن کا کہنا ہے کہ و ہ اپنے بیٹے ٹریوس کے ساتھ کہیں جارہی تھیں کہ اچانک بارش ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آسمان سے غلاظت آگری۔ جو گری تو سن روف پر تھی مگر اس کے چھینٹے انکے چہروں پر آئے۔ جس سے انکی طبعیت مکدر ہوگئی ۔ تاہم اب تک اس کی کوئی واضح توضیع نہیں ہوسکی ہے صرف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں اور سب سے بڑی قیاس آرائی یہ ہے کہ یہ غلاظتیں کسی مسافربردار طیارے سے گری تھیں جبکہ مقامی ایئرپورٹ حکام کا کہناہے کہ ایلن کے ساتھ جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت کوئی بھی طیارہ اس علاقے میں اڑان نہیں بھر رہا تھا۔ ٹرانسپورٹ کینیڈا نے اس پورے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ سوسان ایلن کے علاوہ کئی دیگر شہریوں نے بھی اس قسم کی غلاظتیں ان کے آس پاس گرنے کی اطلاع دی ہے جبکہ گاڑیوں کے چاروں جانب گندگی پھیل گئی ہے اور اس سے تعفن اٹھ رہا ہے۔ بعض گاڑیاں مکمل طور پر غلاظت کا ڈھیر بن چکی ہیں۔ گلوبل نیوز کی اطلاع کے مطابق کچھ لوگوں نے ایک بڑے مسافر بردار طیارے سے یہ غلاظتیں گرتے دیکھی تھیں۔ ایک شخص کا کہناہے کہ اس کے چہرے پر بھی غلاظت کے چھینٹے پڑے تھے۔ غلاظت کی زد میں آنے والے افراد کی آنکھوں میں سوزش ہورہی ہے اور بہت سے لوگوں کو اسپتال جانا پڑ گیا ہے۔کچھ لوگوں کی آنکھیں سوج گئی ہیں۔ حکومت کو اس واقعہ پر توجہ دینی چاہئے اور متاثرین کی مدد کرنی چاہئے۔