بڑھاپے کے خلاف جنگ کرنے والے برطانوی سائنسدان نے دعویٰ کردیا ہے کہ وہ کم از کم 150 سال تک زندہ رہے گا اور اس مقصد کے لئے اس نے حیرت انگیز اقدامات شروع کردیئے ہے۔
بائیو گیرنٹالوجی ریسرچ فاﺅنڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایلکس زاوو رونکوو روزانہ 100 مختلف قسم کی ادویات کھاتے ہیں اور ہر روز اپنے خون کی بائیوکیمسٹری کو مانیٹر کرتے ہیں جبکہ مختلف قسم کے خلیات کا شمار بھی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جسمانی نظام کی مسلسل مانیٹرنگ ور مطلوبہ ادویات کے باقاعدہ استعمال سے وہ 150 سال تک زندہ رہنے کا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔ اخبار ”دی ٹیلی گراف“ کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر ایلکس نے بتایا کہ عمر میں اضافے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ جسمانی نہیں بلکہ نفسیاتی نوعیت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم میں سے اکثر یہ سوچتے ہیں کہ ہمارے والدین اور ان سے پہلے بزرگوں کی عمر محدود تھی اور اپنے اردگرد لوگوں کو بھی محدود عمر کے بعد دنیا سے جاتے دیکھ کر سوچتے ہیں کہ سینکڑوں سال زندہ رہنا ممکن نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نفسیاتی رویے کو بدل کر ہم طویل عمر تک زندہ رہنے کا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔ وہ اپنے ساتھی سائنسدان دمتری کمنسکی کے ساتھ ایک ملین ڈالر کی شرط بھی لگاچکے ہیں اور یہ رقم دونوں میں سے زیادہ عرصے تک زندہ رہنے والے کو ملے گی۔