معروف صحافی جاوید چوہدری کا اپنے ایک کالم میں کہنا ہے کہ ریحام خان نے طلاق کے بعد خاموش رہنے کا وعدہ کیا تھا تا ہم وہ خاموش نہ رہیں تو عمران خان کے قریبی دوست ذلفی بخاری نے کہا کہ ’اگر ریحام خان میری سگی بہن ہوتی تو میں اسے گولی مار دیتا‘۔
تفصیلات کے مطابق ریحام خان کی کتاب اشاعت سے قبل ہی متنازعہ بن گئی ہے۔ریحام خان نے اپنی کتاب میں کئی اہم شخصیات سے متعلق حیران کن انکشافات کیے ہیں جس کی وجہ سے ریحام خان کو اب تک قانونی نوٹس بھی مل چکے ہیں۔اسی متعلق معروف کالم نگار جاوید چوہدری کا اپنے ایک کالم ’ ریحام خان کی کتاب‘ میں کہنا ہے کہ 28 اکتوبر کی رات ریحام خان اور عمران خان کے درمیان بہت زیادہ لڑائی ہوئی اور اس رات ریحام خان نے گھر کی بے شمار چیزیں بھی توڑیں تھیں۔ریحام خان اس وقت بنی گالا سے نکلیں،رات ایک ہوٹل میں گزاری اور پھر برھنگم چلی گئیں۔اور وہاں جاتے ہی ذلفی بخاری کو فون کیا۔ذلفی بخاری بعد ازاں ریحام خان اور عمران خان کے درمیان رابطہ بنا۔۔عمران خان نے ریحام خان کی جیولری بھی ذلفی بخاری کے زریعے لندن پہنچائی تھی۔جب کہ ریحام خان کا باقی سامان ان کا بھانجا یوسف خان لے کر گیا تھا۔۔عمران خان نے اپنی طلاق کی خبر میڈیا پر نشر کروا دی۔خیال تھا کہ کہیں ریحام خان لندن میں کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیں گی۔۔ریحام خان نے ذلفی بخاری کے ذریعے یہ وعدہ کیا تھا کہ میں خاموش رہوں گی۔لیکن 15 نومبر 2015ء کو انہوں نے سنڈے ٹائمز کو انٹرویو دے کر یہ وعدہ توڑ ڈالا۔جس پر ذلفی بخاری نے ریحام خان کو پیغام پہنچایا کہ ’آپ اگر میری سگی بہن ہوتی تو میں آپ کو گولی مار دیتا‘۔اور اس پیغام کے بعد ریحام خان نے یہ دعوی کرنا شروع کر دیا کہ مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔