سپریم کورٹ نے موبائل کارڈ پر سروس چارجز اور ٹیکس معطل کردیئے اس کے علاوہ ایکسائز ڈیوٹی بھی معطل کردی۔
فیصلے پر عملدرآمد پرسوں رات 12 کے بعد ہوگا۔دوران سماعت چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ موبائل کمپنیاں سروس چارجز اپنے طور پر وصول کر رہی ہیں،اس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے موبائل کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت کی،چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ کمپنیاں اپنے طور پر سروس چارجز وصول کر رہی ہیں،اس پر چیف جستس نے سخت برہمی کا اظہار کیااورعدالت نے موبائل فون کارڈپرکمپنیوں اورایف بی آر کے ٹیکسزمعطل کر دیئے ، سپریم کورٹ نے احکامات پرعمل کرنے کیلئے 2روزکی مہلت دےدی۔سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لوگوں سے لوٹ مار کی جارہی ہے، مقررہ حد سے زیادہ استعمال پرٹیکس وصول کریں،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ریڑھی والے سے کیسے ٹیکس وصول کیاجاسکتا ہے؟۔عدالت نے کہاکہ 100 روپے پر 64.38 پیسے وصول ہوتے ہیں،جوغیرقانونی ہے،موبائل فون کارڈرپرٹیکس وصولی کیلئے جامع پالیسی بنائی جائے۔