پھلوں کا بادشاہ آم غذائیت سے بھرپور ایک عمدہ پھل ہے۔ اب ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ آم کھانے سے آنتوں کی سوزش دور ہوتی ہے اور یہ پورے نظامِ ہاضمہ کو بہترین بناتا ہے۔
آم میں کئی طرح کے وٹامن، اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینولز اور فائبر (ریشے) پائے جاتے ہیں۔ اس کے کئی فائدوں میں آنتوں کی سوزش دور کرنا، نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانا اور غذا کو فوری طور پر جزوِبدن بنانا ہے۔ آج کی تیزرفتار زندگی میں ہر دوسرا فرد خراب نظامِ ہاضمہ اور پیٹ کے امراض میں مبتلا ہے اور آم اس کا مؤثر حل ہے۔ ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے ماہرین نے اس کا عملی مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے 36 خواتین و حضرات کو دو گروہوں میں تقسیم کیا۔ ان میں سے ایک گروہ کو روزانہ 300 گرام آم کھلایا گیا اور دوسرے گروہ کو فائبر کا پاؤڈر دیا گیا۔ دونوں گروہوں کی غذا میں پروٹین، کیلوریز، کاربوہائیڈریٹس، فائبر اور پروٹین کی مقدار یکساں رکھی گئی تھی۔
ایک ماہ بعد دونوں گروہوں نے قبض کم ہونے کا اعتراف تو کیا لیکن آم کھانے والوں میں اس کا اثر بہت نمایاں تھا۔ اس سے ثابت ہوا کہ بہترین اور مہنگے فائبر سپلیمنٹ ایک طرف رکھ کر آم کھایا جائے تو اس کا فائدہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یونیورسٹی کی پروفیسر سوزین مارٹیس ٹالکوٹ نے بتایا کہ آم قبض دور کرنے، آنتوں کی جلن کم کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے کا زبردست نسخہ ہے۔ اس میں موجود فائبر کسی بھی سپلیمنٹ سے بہتر ہیں۔