اگر طالبان امن مذاکرات کا حصہ بنے تو ٹرمپ انتظامیہ طالبان کے ساتھ افغانستان میں امریکی اور بین الاقوامی فورسز کے کردار پر بات کر سکتی ہے،وزیر خارجہ
امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر طالبان امن مذاکرات کا حصہ بنے تو ٹرمپ انتظامیہ طالبان کے ساتھ افغانستان میں امریکی اور بین الاقوامی فورسز کے کردار پر بات کر سکتی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ کہا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اپنے بیان میں افغان شہریوں اور امن مذاکرات کی ضرورت میں عالمی فورسز کے کردار پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا مذاکرات کی حمایت، شمولیت اور اس میں تعاون کے لیے تیار ہے۔خیال رہے کہ طالبان کا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ افغانستان سے امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی فورسز کے انخلا کے بغیر امن مذاکرات کی گنجائش موجود نہیں ہے۔دوسری جانب امریکی سفارتکاروں نے زور دیا کہ مذاکرات کے تمام ادوار میں افغان حکومت کی شمولیت لازمی ہونی چاہیے۔گزشتہ ہفتے طالبان کے رہنما بیت اللہ اخونزادہ نے واشنگٹن پر زور دیا تھا کہ افغان حکومت کو نکال کر طالبان قیادت کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرے۔ مائیک پومپیو نے پیغام جاری کیا کہ امریکا، افغانستان حکومت کے ساتھ مل کر طالبان سے امن مذاکرات اور سیاسی استحکام کے لیے آمادہ ہیں۔مائیک پومپیو کے بیان سے واضح ہو گیا کہ واشنگٹن کا کابل کے انتظامی امور سے باہر نکلنے کا کوئی ارادہ نہیں، طالبان کے ساتھ جاری جنگ میں امریکی فورسز کے 2 ہزار سے زائد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ 7 جون کو افغان حکومت نے عید الفطر کے پیشِ نظر طالبان کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔بعدازاں 9 جون کو طالبان نے بھی 17 سال میں پہلی مرتبہ عیدالفطر کے پیشِ نظر 3 روزہ عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا