صدرِ ہند نے گورنر کی سفارش پر ریاست میں گورنر راج نافذ کردیا
گورنرووہرا کی مدت میں 3ماہ کی توسیع
گورنر این این ووہر نے ریاستی گورنر کی 5سالہ مدت مکمل کرلی تھی
سرینگر،نئی دہلی مقبوضہ جموں وکشمیر میں وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے مستعفی ہوجانے کے بعد بدھ کی صبح 8ویں مرتبہ گورنر راج نافذ کردیا گیابھارت کے صدررام ناتھ کووند نے گو رنر نریندر ناتھ ووہرا کی سفارش پر ریاست میں گورنر راج کے نفاز کی منظوری دے دی۔ گورنر نے منگل کو یہ سفارش بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کے اعلان اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کے بحیثیت وزیر اعلیٰ استعفیٰ نامہ پیش کرنے کے تناظر میں کی تھی۔محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل کے لئے کسی جماعت کی طرف نہیں دیکھے گی جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ پی ڈی پی کو اپنی حمایت نہیں دیں گی۔ این این ووہرا نے محبوبہ مفتی کا استعفیٰ قبول کرلیا تھا، تاہم انہیں متبادل انتظامات کئے جانے تک اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کیلئے کہا تھا۔راج بھون کے افسر تعلقات عامہ (پی آر پی) نے منگل کی شام یہاں جاری ایک بیان میں کہا ‘جموں وکشمیر کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد گورنر نے اپنی رپورٹ صدر جمہوریہ کو روانہ کردی ہے۔ گورنر نے جموں وکشمیر آئین کی دفعہ 92 کے تحت ریاست میں گورنر راج کی سفارش کی تھی’۔اس دوران ایک اہم پیش رفت کے تحت صدر ہند نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے گورنر این این ووہر کی معیاد میں مزید 3ماہ کی توسیع کی ہے۔ منگلوارسہ پہر کو صدر رام ناتھ کووند نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ریاستی گورنر این این ووہر کی معیاد میں مزید 3ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریاست میں سیاسی سطح پر ہلچل مچ جانے کے بعد گورنر این این ووہر کی مدت کار میں مزید 3ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا۔ اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایک حکم نامہ جاری بھی کیا گیا۔ واضح رہے گورنر این این ووہر نے ریاستی گورنر کی 5سالہ مدت مکمل کرلی جس کے بعد صدر رام ناتھ کووند نے انہیں مزید 3ماہ کے لیے ریاست کے گورنر کی حیثیت سے اپنے عہدے پر براجمان رکھا