اسلام آبادہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے زلفی بخاری کو قومی احتساب بیورو (نیب) میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے بلیک لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق زلفی بخاری کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران زلفی بخاری، ان کے وکیل، نیب پراسیکیوٹر اور وزارت داخلہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران زلفی بخاری کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل برطانوی پاسپورٹ پر سفر کر رہے تھے۔
جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ‘اکثر لوگ 4 ، 4 پاسپورٹ بناتے ہیں اور قانون کا غلط استعمال کرتے ہیں’۔سماعت کے دوران نیب پراسکیوٹر بھی عدالت میں پیش ہوئے اور آگاہ کیا کہ زلفی بخاری نوٹس کے باوجود حاضر نہیں ہوئے اور 20 مارچ کو طلبی نوٹس پر جواب دیا گیا کہ وہ برطانوی شہری ہیں اور ان پر یہاں کے قانون لاگو نہیں ہوتے۔