کشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں قید کشمیریوں کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں
ان قیدیوں کے لیے ہندوستان کی جارحانہ پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے
عوامی مجلس عمل کا55واں یوم تاسیس اس عزم اور تجدید عہد کے ساتھ منایا گیا کہ 55 سال قبل جس عظیم مقصد اور نصب العین کے حصول کیلئے بانی تنظیم شہید ملت میرواعظ مولانا محمد فاروق نے اس تنظیم کے داغ بیل ڈالی تھی اس مقصد اور نصب العین کے حصول تک مبنی برحق جدوجہد ہر سطح پر جاری و ساری رکھی جائیگی۔یوم تاسیس کے سلسلے میں تنظیم کے مرکزی دفتر میرواعظ منزل راجوری کد ل پر وادی بھر سے آئے ہوئے تنظیمی زعمائوں ، کارکنوں، مرکزی عہدیداروں اور حلقہ صدور کا ایک پر وقار اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے انجام دی۔میرواعظ نے کارکنان تنظیم پر اپنے صفوں میں اتحاد اور یکسوئی قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر میں حکومتوں کے بننے یا بگڑنے سے مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیئت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ یہاں اول روز سے ہی فوج کی حکمرانی رہی ہے اور چاہے پی ڈی پی ہو یا این سی یہ جماعتیں محض ایک کٹھ پتلی کا کردار ادا کرتی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں پر مشتمل ہماری طویل جدوجہد آج اس قوم کی چوتھی نسل کو منتقل ہو چکی ہے اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ اس قوم کی نوجوان اور تعلیم یافتہ نسل کس طرح اس قوم کے سیاسی مستقبل کے تئیں کے جدوجہد میں سرفروشانہ کردار ادا کررہی ہے ۔میرواعظ نے کشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں قید کشمیریوں کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ جیلوںمیں ان قیدیوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا غیر انسانی سلوک حقوق بشر کے عالمی اداروں کیلئے چشم کشا ہے اور ان قیدیوں کی مدت قید کو جس طرح بلا جواز اور مختلف بہانوں سے طول دینے کی کوشش کی جارہی ہے وہ ان قیدیوں کے تئیں حکومت ہندوستان کی جارحانہ پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے ۔