جنوبی کشمیر کے ہی شانگس اور یاری پورہ علاقوں کے دو نوجوانوں کی نعشیں واپس کرنے کا مطالبہ
بھارتی فوج نہتے کشمیری نوجوانوں کو گرفتاری کے بعد ایل او سی پر لے جا کر درانداز قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کر رہی ہے ۔سرحدی ضلع کپوارہ کے کرناہ سیکٹر میں گزشتہ مہینے در انداز قرار دے کر شہید کیے گئے دو نوجوانوں کی شناخت ہو گئی ہے قبر کشائی کے بعد ان کی نعشو ں کو لواحقین کے حوالہ کر دیا گیا ہے اور اب جنوبی کشمیر کے ہی شانگس اور یاری پورہ علاقوں کے دو کنبو ں نے بھی مطالبہ کیا کہ رواں مہینے کے6تاریخ کو شمالی ضلع کپوارہ کے مژھل سیکٹر میں مارے گئے 3 نوجوانوں میں سے دو ان کے لخت جگر ہیں اور ان کی نعشو ں کو لو احقین کے حوالہ کیا جائے اور اس کے لئے دونو ں کنبو ں سے تعلق رکھنے والے ان کے والد ضلع انتظامیہ سے ملاقی ہوئے ۔جنوبی کشمیر کے کراڈ شانگس کے غلام رسول بٹ نے بتا یا کہ ان کا فرزند نثار احمد بٹ گزشتہ سال 8دسمبر کو اپنے گھر سے چانک لاپتہ ہو گیا اور اس کے بعد انہو ں نے پولیس میں ایک رپورٹ بھی درج کرائی لیکن اس کا کہیں سے بھی کو ئی اتہ پتہ نہیں مل سکا ۔غلام رسول بٹ کا کہنا ہے کہ 6جون کو مژھل سیکٹر میں جو جھڑپ ہوئی اس میں ان کا فرزند نثار بھی شامل ہے اور اس کی تصویر سو شل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد انہیں پتہ چلا کہ یہ نثار ہے جو گزشتہ سال لاپتہ ہو گیا تھا ۔انہو ں نے کہا کہ انہیں اس بات کا یقین تھا کہ وہ جنگجو صفو ں میں شامل ہو ا ہے ۔اس دوران کاٹھ پورہ یاری پورہ کولگام سے تعلق رکھنے والے عبد الرشید بٹ کا کہنا ہے کہ ان کا فر زند زاہد رشید بٹ گزشتہ سال اکتوبر مہینے سے گھر سے چلا گیا ۔انہو ں نے کہا کہ مژھل سیکٹر میں رواں مہینے کے ابتدائی ہفتہ میں ایک جھڑپ کے دوران جو تین جنگجو مارے گئے ان میں ان کا فر زند زاہد رشید بھی ہے اور انہیں بھی سو شل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ اس جھڑپ میں وہ بھی جا ں بحق ہو گئے ۔مارے گئے دو نو ں کے والد جو کپوارہ میں ہیں کا کہنا ہے کہ اب وہ یہ چاہتے ہی کہ ان کے بیٹوں کی نعشو ں کو لواحقین کے حوالہ کیا جائے تاکہ وہ انہیں اپنے اپنے علاقوں میں سپرد خاک کریں گے جبکہ پولیس نے ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے مارے گئے جنگجو کے والدین سے نمونے حاصل کر کے فارنسک لیبارٹری کو جانچ کے لئے روانہ کیا تاکہ پولیس کو ان کی شناخت کرنے میں مدد مل سکے۔کراڈ شانگس اور یاری پورہ کولگام سے آئے ہوئے ایک درجن سے زائد افراد جمعہ کو ضلع مجسٹریٹ سے ملے ان سے مطالبہ کیا کہ ان کی قبر کشائی کر کے ان کی نعشو ں کو لواحقین کے حوالے کیا جائے تاکہ وہ انہیں اپنے اپنے علاقوں میں سپرد خاک کریں گے ۔ضلع مجسٹریٹ کپوارہ نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ضابطہ کے تحت کاروائی عمل میں لاکر ان کی ہر ممکن مدد کریں گے ۔