دنیا بھر میں ڈومیسٹک کرکٹ کو اہمیت دی جاتی ہے لیکن پاکستان میں قومی سیزن میں رنز کے ڈھیر لگانے والے شان مسعود کو غیر معمولی کارکردگی کے باوجود پاکستان ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹسمین شان مسعود گزشتہ تین سال میں قومی ون ڈے ٹورنامنٹ میں 10 سنچریاں بنانے کے باوجود سلیکٹرز کو دونوں فارمیٹ میں متاثر نہیں کرسکے ہیں۔رواں سال شان نے 6 ون ڈے سنچریوں کی مدد سے1528 رنز بنائے جس میں 10 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے ایک سنچری ٹی ٹوئنٹی میں بھی اسکور کی تھی۔پاکستان میں قومی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے اقرباء پروری، ناانصافی اور میرٹ کے قتل عام کی کہانیاں زبان زد عام ہیں لیکن سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ کسی بھی کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرنے کی وجہ بتانے سے ہمیشہ کنی کترا جاتے ہیں۔زمبابوے کے دورے کے لیے پاکستان کی جس ٹیم کا اعلان ہوا ہے اس میں نوجوان اوپنر صاحبزادہ فرحان کی شمولیت حیران کن ہے۔سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ صاحبزادہ فرحان کو پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کرنے کے لیے پی سی بی گورننگ بورڈ کے سب سے بااثر رکن منصور مسعود خان کے بیٹے شان مسعود کو شامل کرنے سے گریز کیا گیا۔